Wednesday, April 23, 2025
Homeتازہ ترین خبریںمرکزی کابینہ نے این پی آر کو منظوری دی،کوئی دستاویزات پیش کرنے...

مرکزی کابینہ نے این پی آر کو منظوری دی،کوئی دستاویزات پیش کرنے کی ضرورت نہیں

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: مرکزی کابینہ نے منگل کو نیشنل پاپولیشن رجسٹر (این پی آر) کے لئے اپنی منظوری دے دی۔جس میں لوگوں کو اپنی شناخت ثابت کرنے کے لئے کوئی دستاویزات پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔وزیر آعظم نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ کے اجلاس میں کئے گئے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے مرکزی وزیر پرکاش جاؤڈیکر نے کہا کہ اپریل 2020سے شروع ہونے والے این پی آر کے عمل کے دوران لوگوں سے کوئی ثبوت نہیں مانگا جائے گا۔

جاؤ ڈیکر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”ہمارا ماننا ہے،کسی ثبوت،دستاویزات اور بائیو میٹرک کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔آپ جو بھی کہیں گے،وہ درست ہوگا۔تمام ریاستوں نے اسے قبول کیا ہے اور عوام کو مطلع کیا ہے۔ریاستوں نے بھی اپنی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا ”این پی آر ایک خود ساختہ اعلان کی بنیاد پر ہوگا اور واحد ہیڈ کاؤنٹ کیا جائے گا“۔

جاؤڈیکر نے مزید کہا کہ ”یہ رجسٹرار جنرل آف انڈیا (آر جی آئی) کے دفتر برائے مرکزی وزارت داخلہ امور کے تحت اور 2021 کی مردم شماری سے قبل کیا جائے گا۔تجویز کے مطابق،این آر پی کو اپ ڈیٹ کرنے کی مشق اپریل اور ستمبر 2020 کے درمیان تمام ریاستوں اور مرکزی وسطی علاقوں میں ہوگی۔

واضح ہو کہ این پی آر کا آغاز 2010 میں مردم شماری سے قبل اس وقت کے وزیر آعظم منموہن سنگھ کی سربراہی میں یو پی اے حکومت میں کیا گیا تھا۔این پی آر ملک کے باشندوں کا ایک رجسٹر ہے۔اس کو مقامی (گاؤں،شہر)،ذیلی ضلع،ضلع،ریاست اور قومی سطح پر شہریت ایکٹ 1955 اور شہریت (شہریوں کے اندراج اور قومی شناختی کارڈ کے اجراء کے قوائد) کی دفعات کے تحت تیار کیا جا رہا ہے۔