Thursday, March 28, 2024
Homeبین الاقوامیمساجد پر حملے،ویڈیوز سوشل میڈیا سے ہٹادی گئیں

مساجد پر حملے،ویڈیوز سوشل میڈیا سے ہٹادی گئیں

- Advertisement -
- Advertisement -

نیوزی لینڈ : نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملے میں 49 افراد کو جاں بحق کرنے والے حملہ آور کی ویڈیو کو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ سے ہٹایا دیا گیا ہے اور بعض ویب سائٹ نے اس بلاک کردیا ہے۔دنیا کی نامور سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک، یوٹیوب اور ٹوئٹر پر سے حملہ آور کی جانب سے بنائی گئی فائرنگ کی ویڈیوز مبینہ طور پر ڈیلیٹ ہونے لگیں جبکہ ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ یوٹیوب نے بھی اس واقعہ کی مختلف ویڈیو کو ہٹا دیا ہے۔

کرائسٹ چرچ کی 2 مساجد میں فائرنگ سے 49 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ہیں اس واقعہ میں ملوث حملہ آوروں نے مساجد پہنچ کر گاڑی سے اترنے اور لوگوں پر فائرنگ کرنے کے پورے واقعہ کی ویڈیو بنائی تھی۔ اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا تھا کہ ایک شخص 2 بندوقیں اٹھائے گاڑی سے اترتا ہے اور فائرنگ کرتے ہوئے مسجد میں داخل ہوتا ہے اور پھر وہاں موجود افراد کو بے دردی سے اندھا دھند فائرنگ کرکے جاں بحق کردیتا ہے۔حملہ آور کی جانب سے نہ صرف اس ویڈیو کو ریکارڈ کیا گیا بلکہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے موجود مبینہ حملہ آور کے اکاو¿نٹ سے اسے فیس بک اور ٹویٹر پر لائیو (راست نشر)کیا گیا، جس کے بعد سوشل میڈیا نے اس اکاو¿نٹ کو بند کردیا۔ اگرچہ اس دوران مختلف افراد کی جانب سے اس ویڈیو کو ریکارڈ کرکے محفوظ کرلیا گیا اور بعد میں اسے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیا گیا، جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔

تاہم متعدد افراد کی جانب سے فراہم کردہ اس ویڈیو کو فیس بک، ٹویٹر اور یوٹیوب نے اپنی پالیسی کے خلاف قرار دیتے ہوئے ڈیلیٹ کردیا، یہاں تک اس ویڈیو کو اپ لوڈ کرنے والے کچھ اکاو¿نٹس کو عارضی پر بند کیا گیا، جسے بعد میں ویڈیو ہٹا کر کھول دیا گیا۔ اس بارے میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے لیے فیس بک کے پالیسی ڈائریکٹر میاں گارلک نے کہا کہ نیوزی لینڈ پولیس کی جانب سے لائیو اسٹریم ویڈیو کے بعد فیس بک کو آگاہ کیا گیا، جس پر مذکورہ ویب سائٹ نے کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کے فیس بک اور انسٹاگرام اکاو¿نٹس کو ختم کرتے ہوئے ویڈیو ہٹا دی۔ فیس بک حملہ آور یا حملہ آوروں کے بارے میں ہم باخبر ہیں اور جرم کی حمایت یا اسے پھیلانے والے واقعے کو ہٹا رہے ہیں۔ دوسری جانب ٹویٹر نے کہاکہ انہوں نے حملہ آور سے متعلق اکاو¿نٹ کو معطل کردیا اور وہ اپنے پلیٹ فارم سے ویڈیو کو ہٹانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ سرچ انجن گوگل کے ترجمان کے مطابق یوٹیوب حیران کن، پرشدد اور گرافک مواد کو فوری طور پر ویب سائٹ سے ہٹا دیا ہے۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے سوشل میڈیا صارفین سے کہا گیا کہ اس طرح کی فائرنگ کی ویڈیو شیئر نہ کریں۔