کولکتہ ۔ دو کی لڑائی میں تیسرے کا فائدہ یہ مثل مشہور ہے اور مغربی بنگال میں انتخابات کے نتائج میں ایسا ہی کچھ ہوا ہے کیونکہ مسلمانوں کی آپسی لڑائی اور سیکولر جماعتوں کے اقتدار کے لالچ نے بی جے پی کا فائدہ کردیا ہے۔ سال 2014 کے لوک سبھا انتخابات کے مقابلے میں اس مرتبہ کے لوک سبھا انتخابات میں بنگال سے مسلم ارکان پارلیمنٹ کی تعداد میں کمی آئی ہے اور اس مرتبہ بنگال سے صرف 6 ارکان پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں۔ ترنمول کانگریس کے ٹکٹ پر پانچ مسلم ارکان پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں جبکہ کانگریس کے ٹکٹ پر صرف ایک مسلم رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے میں کامیاب رہا۔
پانچ مسلم ارکان پارلیمنٹ میں سے ایک اپورپا پوتدار ہیں جنہوں نے آرام باغ لوک سبھا حلقے سے دوسری مرتبہ کامیابی حاصل کی ہے۔انہوں نے شادی کے بعد اسلام قبول کیا ہے اور ان کا نام آفرین علی بھی ہے۔ جبکہ بشیر ہاٹ مسلم اکثریتی حلقہ سے ترنمول کانگریس کے ٹکٹ پر ٹالی ووڈ اداکارہ نصرت جہاں نے کامیابی حاصل کی ہے۔ ترنمول کانگریس نے موجودہ رکن پارلیمنٹ ادریس علی کا ٹکٹ کاٹ کر یہاں سے نصرت جہاں کو امیدوار بنایا تھا۔
جنگی پور لوک سبھا حلقے سے خلیل الرحمن اور مرشدآباد سے ابو طاہر خان نے کامیابی حاصل کی ہے۔ ان دونوں نشستوں سے پہلی مرتبہ ترنمول کانگریس نے کامیابی حاصل کی ہے۔ پہلے یہاں کانگریس یا پھر بایاں محاذ کے امیدوار کو کامیابی ملتی تھی۔ الوبیڑیا سے دوسری مرتبہ ساجد احمد نے فتح حاصل کی ہے۔کانگریس کے ٹکٹ پر مالدہ جنوب سے بہت ہی سخت مقابلہ کے بعد ابو ہاشم خان چودھری نے پارلیمنٹ کی راہ ہموار کی ہے۔ مالدہ ضلع مسلم اکثریتی ہونے کے ساتھ کانگریس اورغنی خان چودھری کا گڑھ رہا ہے لیکن ترنمول کانگریس اور غنی خان چودھری کے خاندان میں اختلافات کی وجہ سے یہاں بی جے پی بڑی طاقت بن کر ابھری ہے۔ اس کی وجہ سے مالدہ شمال کی نشست سے کانگریس چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں آنے والی موسم نور کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
موسم نور نے انتخابات سے عین قبل کانگریس چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہوئی تھیں۔ ممتا بنرجی نے انہیں یہاں سے امیدوار بنایا تھا لیکن کانگریس نے نور کے ماموزاد بھائی عیسی خان چودھری کو ٹکٹ دے دیا۔ 50 فیصد مسلم اکثریتی والے ضلع میں کانگریس اور ترنمول کانگریس کے درمیان مسلم ووٹوں کی تقسیم کی وجہ سے بی جے پی کے امیدوارکھاکین مورمو، جو سی پی ایم چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے تھے، 38 فیصد ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کر لی۔
رائے گنج لوک سبھا حلقہ جہاں مسلم ووٹ کی تعداد 53 فیصد کے قریب ہے وہاں اس مرتبہ مسلم ووٹوں کی تقسیم کا فائدہ بی جے پی کو ملا ہے، کانگریس نے دیباداس منشی، ترنمول کانگریس نے کنہیا لال اگروال اور سی پی ایم کے ٹکٹ پر محمد سلیم امیدوار تھے۔ مسلم ووٹوں کی تقسیم کی وجہ سے بی جے پی کوکامیابی ملی اور لوک سبھا میں بہترین مقرر کہے جانے والے محمد سلیم اپنی ضمانت بھی نہیں بچا پائے۔مغربی بنگال سے منتخب ہونے والے مسلم امیدوارکی فہرست میں آفرین علی،نصرت جہاں روحی،خلیل الرحمٰن،ابو ہاشم خان چودھری،ابو طاہر خان اورساجدہ احمدشامل ہیں۔