قاہرہ ۔ مصر کے دارالحکومت قاہرہ کی ایک عدالت نے ملک کے سابق وزیرِ خزانہ یوسف غالی کے بھائی کو نوادرات کی اسمگلنگ کے الزام میں 30 سال قید کی سزا سنائی ہے۔عدالت نے سابق مصری صدر حسنی مبارک کے دور کے وزیر خزانہ یوسف غالی کے بھائی رؤف غالی کو نوادرات مصر سے اٹلی اسمگلنگ کرنے پر 30 سال قید کے علاوہ چھ ملین پاؤنڈ (تین لاکھ 80 ہزار ڈالرز) جرمانہ بھی کیا۔
تفصیلات کے مطابق اس مقدمہ میں رؤف غالی کے علاوہ تین دیگر افراد کو بھی سزائیں سنائی گئی ہیں جن میں مصر میں اٹلی کے سابق اعزازی قونصل لاڈیسلاو سکال بھی شامل ہیں۔اٹالین قونصل کو ان کی غیر حاضری میں رواں سال جنوری میں 15 سال قید اور 10 لاکھ پاؤنڈ جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی لیکن حالیہ عدالتی فیصلے کے بعد اگر مصری حکام انہیں گرفتار کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو انہیں 30 سال قید کاٹنا ہوگی۔
مصر نے انٹرپول سے سابق اعزازی قونصل کے خلاف ریڈ نوٹس جاری کرنے کی استدعا کی ہے۔مصری حکام کے مطابق چوری کیے جانے والے نوادرات میں 22 ہزار سونے کے سکے، 151 چھوٹی مورتیاں، پانچ ممی ماسک، 11 مٹی کے برتن اور اسلامی دور کی چینی کی تین ٹائلوں سمیت ایک لکڑی کا تابوت شامل تھا۔
اطالوی پولیس نے 2017 میں بحیرہ روم کے ساحلی شہر سکندریہ میں ایک سفارتی کنٹینر سے اس چوری کا سراغ لگایا تھا۔اس کے علاوہ مصری سکیورٹی ایجنسیز نے قاہرہ میں سکال کے گھر اور ایک بنک کے لاکر میں چھپائے گئے قیمتی نوادرات بھی برآمد کیے تھے۔چوری شدہ نوادرات اٹلی کے حکام کی مدد سے 2018 میں مصر کو واپس کر دیے گئے تھے۔ اس مقدمہ میں دو مصری شہری کو بھی فی کس 15 سال قید اور 10، 10 لاکھ پاؤنڈ جرمانہ کیا گیا تھا۔
2011 میں سابق صدر حسنی مبارک کو اقتدار سے ہٹائے جانے کے لیے ہونے والی بغاوت اور اس کے بعد ملک میں پیدا ہونے والے سیاسی انتشار کے دوران مصر میں نوادرات کی چوری اور اسمگلنگ میں اضافہ ہوا تھا۔ گذشتہ برس ایک فرعونی پادری کا سنہری تابوت ہنگاموں کے دوران چوری ہو گیا تھا جس کو بعدازاں امریکہ سے واپس لایا گیا ۔