نئی دہلی: اتوار کے روز جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے قریب نیو فرینڈس کالونی میں شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے بی) کے خلاف احتجاج کے دوران گاڑیوں کو آگ لگانے کے الزام میں کم از کم 10افراد کو،جن پر مجرمانہ عداوت کا الزام لگایا گیا تھا،منگل کے رروز گرفتار کیا گیا۔
ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ،گرفتار کئے گئے 10افراد میں سے تین افراد خراب کردار کے تھے۔ان کی شناخت کرکے انہیں گرفتار کر لیا گیا،انہوں نے مزید کہا کہ،گرفتار کئے گئے افراد میں سے کو ئی بھی جامعہ ملیہ کا طالب علم نہیں ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہلی کے جنوب مشرقی اضلاع کے مضتلف حصوں میں چھاپے ما رے جا رہے ہیں،جو احتجاج کے دورا ن تشدد کا نشانہ بنے تھے۔دہلی پولیس نے پیر کو نا معلوم افراد کے خلاف آتش زنی اور فسادات کے الزام میں دو الگ الگ مقدمات درج کئے۔
اتوار کے روز،مظاہرین نے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف مظاہرے کے دوران نیو فرینڈز کالونی میں پولیس سے جھڑپ کے دوران چار پبلک بسوں اور دو پولیس کی گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا گیا،جس میں طلباء،پولیس اور فائر فائٹرز سمیت 60کے قریب افراد زخمی ہو گئے۔اس کے بعد فورس نے پر تشدد ہجوم کو منتشر کرنے اور جامعہ یونیورسٹی کیمپس میں داخل ہونے پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے شل چھوڑے گئے۔
جامعہ کے عہدیداروں اور طلباء نے دعویٰ کیا کہ احتجاج کے دوران ہونے والے تشدد اور آتش زنی سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے اور انہوں نے یہ الزام لگایا کہ’کچھ شر پسند عناصر“ اس میں شمو لیت اختیار کی اور پر امن مارچ میں خلل پیداکر دیا۔