مظفر نگر: کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا جو اتر پردیش میں ہیں،انہوں نے ہفتہ کے روز مظفر نگر میں شیعہ عالم دین مولانا اسد رضا حسینی سے ملاقات کی،جنہیں سی اے اے کے خلاف مظاہروں کے دوران کارروائی کے دوران پولیس نے مبینہ طور پر بڑی بے دردی سے پیٹا تھا۔
پرینکا گاندھی کے اتر پردیش کے دورے کے دوران ان کے ہمراہ سہارنپور کے پارٹی رہنما عمران مسعود بھی تھے۔پرینکا میرٹھ میں تشدد سے متاثرہ افراد کے اہل خانہ سے بھی ملیں گی اور پولیس فائرنگ سے زخمی ہونے والے افراد سے بھی ملیں گی۔
پرینکا گاندھی کا اتر پردیش کا یہ دوسرا دورہ ہے جس میں انہوں نے اپنے بھائی اور کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کے ساتھ ان مقامات کا دورہ کر رہی ہیں۔پرینکا نے دسمبر میں مظفر نگر کے رہنے والے نور محمد،جو شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج کے دوران ہلاک ہوگیا تھا،کے کنبہ اور اس کے دیگر رشتہ داروں سے ملاقات کی۔
پرینا گاندھی نے رقیہ پروین نامی ایک لڑ کی سے بھی ملاقات کی جس کی شادی ہونے والی ہے۔رقیہ کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ پولیس ان کے گھر میں گھس کر بہت سارا سامان لے گئی۔متاثرہ افراد کے اہل کانہ سے ملاقات کے بعد،پرینکا نے کہا ”میں نے یہاں سی اے اے کی مخالفت میں احتجاج کے دوران زخمی ہوئے مولانا اسد رضا حسینی سے ملاقات کی،جنہیں پولیس نے بی رحمی سے پیٹا تھا۔پولیس نے نابالغوں سمیت مدرسے کے طلباء کو بغیر کسی وجہ کے تحویل میں لے لیا اور ان میں سے کچھ کو رہا کر دیا اور کچھ ابھی پولیس کی تحویل میں ہیں۔
واضح ہو کہ 20دسمبر کو اتر پر دیش کے کئی شہروں میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا۔ان احتجاجی مظاہروں نے پر تشدد شکل اختیار کرلی۔اس دوران ریاست میں 21افراد ہلاک ہوئے۔پولیس اہلکاروں سمیت سیکڑون مظاہرین زخمی ہوئے۔کروڑوں روپئے مالیت کی عوامی املاک کو نقصان پہنچا۔مظفر نگر کا نور محمد بھی اس پر تشدد مظاہرے میں مارا گیا۔پرینکا گاندھی صرف نور محمد کے اہل خانہ اور دیگر متاثرین سے ملنے کے لئے ہی وہاں پہنچی تھیں۔
اہم بات یہ ہے کہ میرٹھ میں بھی پر تشدد مظاہروں میں 6افراد ہلاک ہوگئے۔24دسمبر کو راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے ملنے میرٹھ جا رہے تھے۔لیکن پولیس نے انہیں پرتا پور کے قریب ہی روک دیا۔پولیس کے روکنے کے بعد وہ دہلی واپس ہو گئے تھے۔بتایا جا رہا ہے کہ مظفر نگر کے بعدپرینکا ہفتہ کو میرٹھ جائیں گی اور وہاں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین سے ملیں گی۔