Sunday, June 8, 2025
Homeاقتصادیاتمعاشی بحران کا سب سے زیادہ اثر مہاراشٹرا اور ممبئی پر

معاشی بحران کا سب سے زیادہ اثر مہاراشٹرا اور ممبئی پر

- Advertisement -
- Advertisement -

ممبئی ۔ ان دنوں ہندوستان معاشی بحران سے دوچار ہے اور ترقی سست روی کا شکار ہے جبکہ اس میں مزید سنگین صورت حال کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے اور ماہرین معاشیات نے مودی حکومت سے جلد ازجلد موثر اقدامات کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے ۔معاشی بحران کا واضح اثر مہاراشٹرا میں دیکھائی دے رہا ہے جہاں سب سے زیادہ  کارخانے اور فیکٹریاں  بند ہوئی ہیں۔ اس ضمن میں ہندوستان کے سابق وزیراعظم اور ماہر معاشیات ڈاکٹر منموہن سنگھ نے کہا کہ ہندوستانی معیشت کو سمت دکھانے والے ممبئی شہر اور ریاست مہاراشٹردونوں ہی بحرانی مشکلات سے گزررہے ہیں ۔

مہاراشٹرا میں گزشتہ پانچ سال میں سب سے زیادہ کارخانے اور فیکڑیاں بند ہوگئی ہیں۔اس کے لیے انہوں نے مرکزاور ریاست کی حکومتوں کی عوام مخالف پالیسیوں کو ذمہ دار قراردیا ہے۔اسمبلی انتخاب کے لیے جاری انتخابی مہم میں حصہ لینے کے لیے سابق وزیراعظم سنگھ ممبئی آئے ۔انہوں نے مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدردفتر میں پنجاب اور مہاراشٹر بینک کے کھاتہ داروں سے گفتگو کی اور کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں چھوٹے تاجروں اور کسانوں کا بھرپور خیال رکھا جاتا تھا اور کسانوں کو ان کے نقصان کی بھرپائی کے ساتھ ساتھ قرض معاف کیے جانے کی طرف توجہ دی جاتی تھی،لیکن موجودہ حکومت کی ناقص اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور اس کا اثر عام لوگوں ،کسانوں اور مزدوروںپر پڑا ہے۔کسانوں کی خودکشی میں مہاراشٹرا اوّل مقام پر ہے۔

منموہن سنگھ نے کہا کہ آٹوہب کہے جانے والے پونے میں بحران کا سب سے زیادہ اثر  ہے اور آٹوصنعت بُری طرح سے زوال کا شکاربن چکی ہے۔اس صنعت کو بچانے کے لیے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی عدم دلچسپی ہے ۔انہوں نے کہا کہ 2024تک ملک کو پانچ ٹریلین بنانے کا خواب تب تک شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا ہے ،جب تک معیشت میں10۔ 12فیصد کا اضافہ نہ ہو،ورنہ یہ ایک مشکل کام  ہے اور بحران  نے حکومت کے تمام دعوؤں کی قلعی کھل کررکھ دی ہے۔