دبئی ۔ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی ریاست دبئی میں ایک پاکستانی شخص کو ملائیشیا سے تعلق رکھنے والی شادی شدہ خاتون کو زبردستی جنسی تعلقات کے لیے مجبور کرنے کے جرم میں 6 ماہ قید کی سزا سنادی گئی۔تفصیلات کے مطابق 35 سالہ پاکستانی شخص اور 33 سالہ ملائیشیائی خاتون دبئی کے ایک ہی گھر میں پیرا میڈیکل عملہ کے طور پر کام کرتے تھے۔ پاکستانی ڈسپینسر نے ملائیشیا سے تعلق رکھنے والی 33 سالہ خاتون نرس سے جنسی تعلقات استوار کرنے کے لیے بار بار مطالبہ کیا تھا۔متاثرہ خاتون نے عدالت کو بتایا کہ پاکستانی شخص نے ابتدائی طور پر انہیں جنسی تعلقات استوار کرنے کی پیش کش کی تھی، جسے انہوں نے مسترد کردیا تھا۔
خاتون نے کہا کہ انہوں نے پاکستانی شخص کو بتایا تھا کہ وہ شادی شدہ ہیں اور اپنی زندگی سے خوش ہیں، اور وہ ان سے تعلقات استوار نہیں کر سکتیں۔ خاتون نے عدالت کو بتایا کہ گزرتے وقت کے ساتھ پاکستانی شخص کا رویہ سخت ہوتا گیا اور وہ انہیں دھمکانے اور جنسی طور پر ہراساں کرنے لگے۔وہ پاکستانی شخص کی جانب سے بلیک میل کیے جانے اور جنسی تعلقات استوار کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے پر پریشان تھیں اور انہیں ڈر تھا کہ اگر مالکان کو پتہ چلا تو وہ انہیں ملازمت سے نکالنے سمیت پولیس میں ان کی شکایت کردیں گے۔
ملائیشیائی نرس کے مطابق انہوں نے ہمت کرکے اپنے مالک کی اہلیہ کو اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافی سے متعلق بتایا، جنہوں نے ان کا ساتھ دیا اور ملزم کے خلاف کارروائی ہوئی۔پاکستانی شخص نے عدالت میں ملائیشیائی خاتون کے ساتھ نامناسب عمل اختیار کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات مسترد کیے۔عدالت نے پاکستانی ڈسپینسر کو 6 ماہ قید کی سزا سنائی اور ساتھ ہی انہیں سزا مکمل کرنے کے بعد ملک سے بے دخل کرنے کا حکم دے دیا۔