نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے چہار شنبہ کے روز راجیہ سبھا میں کہا کہ غیر قانونی لوگوں کی شناخت کے لئے ”شہریوں کے قومی رجسٹر (این آر سی) کو ملک بھر میں نافذ کیا جائے گا۔لیکن کسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ این آر سی مشق کی نگرانی سپریم کورٹ کرتی ہے،اور این آر سی مشق کے دوران کسی بھی مذ ہب کو نشانہ یا الگ نہیں کیا جائے گا۔
امیت شاہ نے کہا کہ جب پورے ملک میں این آر سی نافذ ہو گا تو آسام میں بھی یہ عمل دوبارہ ہو گا۔امیت شاہ نے کہا کہ این آر سی اور سٹیزن شپ ترمیمی بل2016 جو 3 جون 2019کو ختم ہوا،دو الگ الگ معاملات ہیں اور دونوں کو پریزم کے ذریعہ نہیں دیکھا جانا چاہئے۔
واضح ہو کہ کچھ عرصہ قبل جب آسام میں حتمی این آر سی نافذ کیا گیا تھا،اس میں 19لاکھ افراد کو خارج کر دیا گیاہے۔ان میں سے زیادہ تر وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے دعوؤں کو ثابت کرنے کے لئے مطلوبہ دستاویزات پیش نہیں کیں اور ان کے پاس غیر ملکیوں کے ٹریبیونلز کو اپیل کرنے اور اس کے بعد عدالتوں سے رجوع کر نے کا اختیار موجود ہے۔
آسام میں،این سی آر کا مقصد غیر قانونی تارکین وطن کی شناخت کر نا ہے،جو ریاست میں داخل ہوئے اور 25مارچ 1971 کے بعد آباد ہوئے۔
امیت شاہ نے کہا کہ ”جن کے نام این آر سی سے غائب ہیں،وہ تحصیل سطح پر قائم ٹریبیونلز سے رابطہ کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آسام حکومت ان لوگوں کو مالی مدد فراہم کرے گی،جن کے پاس پٹیشن دائر کرنے کے لئے رقم نہیں ہے۔شاہ نے کہاکہ وکیل کے خدمات حاصل کرنے کی قیمت حکومت بر داشت کرے گی۔