Tuesday, April 22, 2025
Homesliderملک کا پہلاشمسی درخت راجستھان میں لگایا گیا

ملک کا پہلاشمسی درخت راجستھان میں لگایا گیا

- Advertisement -
- Advertisement -

جے پور۔ ہندوستان  میں پہلی مرتبہ راجستھان کے مدارگاؤں میں ایک شمسی  درخت   (سولارٹری) رعایتی شرح پر قائم کیا گیا ہے ، جس کے استعمال سے کسان نہ صرف بھرپور فصلیں حاصل کر سکتے ہیں بلکہ سالانہ لاکھوں روپے کما سکتے ہیں۔ریاست میں اسمارٹ ولیج انیشیٹو کے تحت مہارانا پرتاپ یونیورسٹی آف ایگریکلچر اینڈ ٹیکنالوجی نے ادے پور ضلع کے مدار گاؤں کے گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول میں نیشنل بینک فار ایگریکلچر اینڈ رورل ڈویلپمنٹ (نابارڈ) کے رورل انفراسٹرکچر پروجیکٹ فنڈ (آرآئی پی ایف)کے تحت شمسی درخت  حال ہی میں قائم کیا گیا ہے ۔ یہ اسکول کی تمام ضروریات کو پورا کرے گا اور اضافی بجلی کی ضرورت نہیں ہوگی۔ نابارڈ نے 8.82 لاکھ روپے اور یونیورسٹی نے کل 9.80 لاکھ روپے کی اس اسکیم کے لیے 0.98 لاکھ روپے دیے ہیں۔

 یونیورسٹی کی اسمارٹ ولیج اسکیم کے کوآرڈینیٹر اندرجیت ماتھر نے اس ضمن میں کہا ہے کہ اسکول میں لوہے کے فریم کا ایک درخت بنایا گیا ہے جس پر 15 سولار پلیٹیں لگائی گئی ہیں۔ یہ روزانہ 20 سے 24 یونٹ بجلی پیدا کرسکتا ہے۔ اس سے اسکول کے کمپیوٹر، ٹی وی ، انٹرنیٹ ، پنکھے اوربجلی کی ضروریات رات کو پوری کی جا سکتی ہیں۔ اس کے ساتھ پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پمپ بھی چلایا جا سکتا ہے ۔ درخت  کے فریم کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ تیز ہوا یا طوفان سے متاثر نہیں ہوگا اور اس کی عمر 20 سے 24 سال ہوگی۔

یونیورسٹی کے وائس چانسلر نریندر سنگھ راٹھوڑ نے کہا ہے  کہ اسی طرح اگرکسان زرعی استعمال کے لیے درخت لگائیں تو وہ اس سے دوہرا فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔ شمسی درخت کی اونچائی تقریبا 25 سے 30 فٹ اور قطر 24 فٹ ہے ۔ کسان شمسی درخت کے نیچے کاشتکاری آسانی سے کر سکتے ہیں اور بجلی بھی پیدا کر سکتے ہیں۔ اس سے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا اور فصلوں کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ کسان ایک ہیکٹر میں تقریبا 70 شمسی درخت لگاسکتے ہیں تاکہ روزانہ 1750 سے 2100 یونٹ بجلی پیدا کرکے وہ اسے حکومت کو فروخت کرسکیں اور اپنی آمدنی بڑھا سکیں۔