نئی دہلی: انڈین پریمیر لیگ (آئی پی ایل) 2021 کی میزبانی کے لئے کولکتہ اور احمد آباد سمیت پانچ شہروں کا انتخاب کیا ہے لیکن ممبئی میں کورونا وائرس کے بڑھتے معاملات کے پیش نظر اسے میزبان شہروں میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ رواں برس آئی پی ایل کے 14 ویں سیزن کے لئے کھلاڑیوں کی نیلامی چینائی میں ہوئی ہے جس کےبعد اب میزبان شہروں اور دیگر امور کے حوالے سے تیاریاں جاری ہیں۔
جان لیوا کورونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے آئی پی ایل کا 13 واں سیزن متحدہ عرب امارات میں کھیلا گیا تھا۔ اب حالات پہلے سے بہتر ہونے اور ٹیکہ کے ایجاد کے ساتھ ہی اس سال ہندوستان میں آئی پی ایل کا انعقاد ہونا تقریباً طے ہے۔
چینائی، کولکاتہ، احمد آباد، بنگلور اور دہلی کو آئی پی ایل کی میزبانی کے لئے عارضی طور پر منتخب کیا گیا ہے، لیکن ممبئی کو اب بھی ایک متبادل کے طور پر رکھا گیا ہے اور اس پرغورو خوض جاری ہے۔ اس سلسلے میں مہاراشٹرحکومت کے ساتھ بھی بات چیت کی جائے گی۔ مہاراشٹر کی حکومت فی الحال کورونا وائرس کی دوسری لہر کی وجہ سے ممبئی میں آئی پی ایل کے انعقاد کی اجازت دینے کے بارے میں الجھن کا شکار ہے۔ مہاراشٹر کے علاوہ بہت سی دوسری ریاستوں میں ایک بار پھر کورونا وائرس کے مریضوں میں اضافہ ہونا شروع ہوگیا ہے جس سے حکومت اور عوام دونو ں ہی پریشان ہے۔
آئی پی ایل سے وابستہ ایک ذرائع کے بموجب ممبئی کے بارے میں صورتحال اب بھی واضح نہیں ہوئی ہے کیوں کہ ادھو ٹھاکرے کی زیرقیادت حکومت نے ابھی تک اس معاملے میں حتمی منظوری نہیں دی ہے۔ ریاست مہاراشٹرملک میں کورونا وائرس کے وبا کی دوسری لہر کا مرکز بن گیا ہے جہاں کورونا وائرس کے مریض تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ حالیہ دنوں میں مہاراشٹر میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے آغاز سے قبل بی سی سی آئی نے ممبئی میں ہی ٹورنمنٹ کے انعقاد کے معاملے پر بھی غور کیا تھا۔
اس بات کا بھی امکان ہے کہ لکھنؤ کو بھی آئی پی ایل کامیزبان بنایا جاسکتا ہے کیونکہ بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا اترپردیش میں بھی میچوں کے انعقاد کے حق میں ہیں۔ لکھنؤ کا نام ابھی تک اس فہرست میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔دوسری جانب الیکشن کمیشن نے مغربی بنگال میں آٹھ مرحلوں میں اسمبلی انتخابات اعلان کیا ہے۔ مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات کے وقت ملک میں آئی پی ایل کے شروع ہونے کا امکان ہے، جس کی وجہ سے کولکتہ کی ٹورنمنٹ کی میزبانی پر بھی سوالیہ نشان ہے ۔