ممبئی ۔ ہندوستان جمعہ کو یہاں وانکھیڑے اسٹیڈیم میں نیوزی لینڈ کے خلاف دوسرے اورآخری ٹسٹ کے لئے تیاری شروع کردی ہے اوراب پچ اور ٹیم کے امتزاج پر توجہ مرکوزکی گئی۔کانپور میں پہلے میچ میں نیوزی لینڈ کے سنسنی خیز ڈرا ہونے کے بعد دو ٹسٹ میچوں کی سیریز 0-0 سے برابر ہے۔کارگزار کپتان اجنکیا رہانے کی قیادت میں کھیلتے ہوئے ہندوستان پہلا ٹسٹ جیتنے کے قریب پہنچ گیا تھا لیکن آخری وکٹ حاصل کرنے میں ناکام رہا ۔اگرچہ ہیڈ کوچ راہول ڈراویڈ اور بولنگ کوچ پارس مہمبرے نے گرین پارک کیوریٹر کی طرف سے فراہم کردہ کم اچھال والی وکٹ پر 19 نیوزی لینڈ وکٹیں حاصل کرنے میں بولنگ کی کوششوں کی تعریف کی۔ ان کی امیدیں اب وانکھیڈے پر مرکوز ہیں، جہاں آخری دو دنوں میں مزید اچھال اور تیز اسپن آنے کی امید ہے۔
پچ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس پرکافی سبز رنگ ہے، لیکن حتمی تیاریوں میں اسے کٹوائے جانے کا امکان ہے۔ لیکن ممبئی میںچہارشنبہ کو کچھ بارش ہونے اوراگلے چند دنوں میں مزید بارش متوقع ہونے کے ساتھ، موسم نے تیاری میں تیزی پیدا کر دی ہے۔جہاں ہندوستانی ٹیم انتظامیہ وانکھیڑے کی پچ پرگہری نظر رکھے گا، وہیں دوسرا مسئلہ جو اسے پریشان کرے گا وہ یہ ہے کہ دوسرے ٹسٹ کےلئے ٹیم کے قطعی 11 کھلاڑی کیا ہوں گے۔ تجربہ کار فاسٹ بولر ایشانت شرما کو کانپور میں اپنی کارکردگی پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے اور کچھ ماہرین چاہتے ہیں کہ انہیں وانکھیڑے ٹسٹ کے لیے ٹیم میں شامل نہ کیا جائے اور ان کی جگہ محمد سراج کو موقع دیا جائے۔پچ اور موسمی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے، ڈراویڈ اورکوہلی کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ آیا تین اسپنر اور دوفاسٹ بولر کے امتزاج کے ساتھ آگے بڑھنا ہے یا بارش اور بادل چھائے ہوئے حالات کا فائدہ اٹھانے کے لیے اسپنر کے مقام پرکوئی دوسرا فاسٹ بولر لانا ہے۔
کپتان ویرات کوہلی کی ٹی20 سیریز اور پہلے ٹسٹ سے محروم ہونے کے بعد ٹیم میں واپسی کے بعد مڈل آرڈرکو دوبارہ منظم کرنا ہوگا۔ گرین پارک میں اپنا ڈیبیو کرنے والے شریاس آئیر نے حالات کے پیش نظر غیر معمولی طور پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور یہ منطقی ہے کہ وہ اپنی کارکردگی اور فارم کو دیکھتے ہوئے ٹیم میں موجود ہوں۔ اس کا مطلب ہے کہ ڈراویڈ اور کوہلی کو اجنکیا رہانے اور چیتیشور پجارا میں سے کی ایک کو باہر کرنا ہوگا کیونکہ یہ دونوں ناقص فام سے گزر رہے ہیں اور کانپور ٹسٹ میں بڑا اسکور نہیں بنا سکے۔سوال جو ٹیم کے تھنک ٹینک کو پریشان کرے گا وہ یہ ہے کہ اگر وہ رہانے اور پجارا دونوں کے ساتھ جاری رکھنا چاہتے ہیں تو کس کو خارج کیا جانا چاہئے۔
وکٹ کیپر وریدھیمان ساہا کے ساتھ فٹنس کے مسائل ہیں، جو گردن کی اکڑن کی وجہ سے پہلے ٹسٹ کے زیادہ عرصہ میں وکٹ کیپنگ نہیں کر سکے تھے۔مہمبرے نے بدھ کے روز ایک ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا کہ فزیو ابھی بھی ساہا پرکام کر رہے ہیں اور فیصلہ کرنے سے پہلے حتمی تشخیص کا انتظار کریں گے۔ اگر ساہا صحت یاب ہونے میں ناکام رہتے ہیں تو، ہندوستان کو کے ایس بھرت کو لانا ہوگا، جنہوں نے ساہا کی غیر موجودگی میں وکٹ کیپنگ کی تھی۔ساہا گردن کی اکڑن کی تکلیف کے باوجود دوسری اننگز میں اپنی شاندار بیٹنگ کے لیے تمام حلقوں سے تعریف پائی ہے ۔ بھارت نے کانپور میں اپنی وکٹ کیپنگ سے متاثر کیا تھا اور ہندوستان کے پاس اس معاملے میں فیصلہ کرنے کی کوئی پریشان کن وجہ نہیں ہوگی۔ساہا کی غیر موجودگی کی وجہ سے بیٹنگ آرڈر پر پڑنے والے اثرات کی تلافی کے لیے ڈراویڈ اورکوہلی کو راستہ تلاش کرنا ہوگا۔ ایسے میں وہ آئرکو پلیئنگ الیون سے باہر رکھنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔