نئی دہلی : سابق وزیر آعظم منموہن سنگھ نے اتوار کو نریندر مودی حکومت کو ملک میں معاشی سست روی کے لئے ان کی پالیسیوں کو ذمہ دار ٹہرایا۔ ممتاز ماہر معاشیات و سابق وزیر آعظم منموہن سنگھ نے کہا کہ”ہندوستان میں تیز رفتار شرح سے ترقی کی صلاحیت ہے۔لیکن مودی حکومت کی ہمہ جہت بد انتظامی اس سست روی کا نتیجہ ہے۔
منموہن سنگھ نے اپنے بیان میں معاشی سست روی کو ”انسانوں کے لئے بحران“ قرار دیتے ہوئے بنیادی طور پر مودی حکومت کے نوٹ بندی سے متعلق فیصلے اور موجودہ معیشت کی صورتحال کے لئے عجلت میں لاگو کئے گئے ”جی ایس ٹی“ کے فیصلے کوذمہ دار قرار دیا۔
کانگریس نے اپنے آفیشیل ٹویٹر ہینڈل پر سنگھ کا بیان شئیر کیا ہے۔کانگریس رہنما نے کہا کہ صرف آٹو موبائل سیکٹر میں ساڑھے تین لاکھ سے زیادہ ملازمتےؓں ضائع ہو گئیں اور انہوں نے غیر رسمی شعبے میں بھی اسی طرح کے بڑے پیمانے پر ملازمت سے محروم ہونے کا دعویٰ کیا۔
دیہی مشکلات پر روشنی ڈالتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ ”کسانوں کو مناسب قیمتیں نہیں مل رہی ہیں اور دیہی آمدنی میں کمی واقع ہوئی ہے۔مودی حکومت جسے کم افراط زر کی شرح کو ظاہر کرنا پسند کرتی ہے،وہ ہمارے کسانوں اور ان کی آمدنی کی قیمت پر آتی ہے۔جس سے ہندوستان کی پچاس فیصد آبادی کو تکلیف پہنچتی ہے۔