حیدرآباد ۔ اب جبکہ جی ایچ ایم سی انتخاب کی تیاریاں عروج پر ہیں تویہ رجحان بڑھ رہا ہےکہ جن امیدواروں کے خلاف فوجداری مقدمات درج ہیں انہیں ٹکٹ نہ دیا جائے ۔اس وقت حیدرآباد میں تقریباً 72 ایسے کارپوریٹر س جن کے خلاف فوجداری مقدمات درج ہیں۔
فورم فار گڈ گورننس کے ایک تجزیہ کے مطابق سیاسی جماعتوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ مجرمانہ ریکارڈ کے حامل امیدواروں کو ٹکٹ دینے سے گریز کریں۔ میڈیا نمائندے سے بات کرتے ہوئے مذکورہ فورم کے سکریٹری ایم پدمنابھا ریڈی نے کہا مجرموں کا سیاست میں داخل آج کا دور مزاج بن چکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مجرموں کو اسمبلی یا میونسپل کارپوریشن میں داخلے سے روکنا سیاسی جماعتوں کے ہاتھ میں ہے۔ پدمنابھا ریڈی نے مزید کہا کہ بہت سی سیاسی جماعتیں امیدواروں کو ٹکٹ دے رہی ہیں جن کی توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنے مجرمانہ پس منظر کو نظر انداز کرتے ہوئے جیت جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں پر اخلاقی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ مجرمانہ پس منظر کے حامل امیدواروں کو ٹکٹ نہ دیں۔ فورم کے مطابق ان کے گہرائی سے تجزیہ سے انکشاف ہوا ہے کہ ٹی آر ایس کے 16 ، ایم آئی ایم کے 13 اور بی جے پی کے ایک موجودہ کارپوریٹرز کا ماضی مجرمانہ سرگرمیوں کا ترجمان ہے ۔
فورم نے ایک بیان میں کہا گیا کہ انتخابات میں حصہ لینے والے مجرمان انتخابی عمل میں خاص طور پر شہری علاقوں میں رائے دہندگان میں مایوسی کا باعث بنتے ہیں اور اس کے نتیجے میں رائے شماری کی شرح کم ہوتی ہے۔ اس سے بچنے کے لئے عملی اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے پدمنابھا ریڈی نے کہا ہم امیدواروں کی مجرمانہ تاریخ کے اعداد و شمار کے ساتھ لوگوں سے رجوع کریں گے اور امیدواروں کے مجرمانہ ماضی کے بارے میں رائے دہندگان میں آگاہی پیدا کریں گے۔اور امید کرتے ہیں کہ ہماری اس کوشش سے لوگ ان کارپوریٹرس کو ووٹ دینے سے گریز کریں گے جن کا مجرمانہ ریکارڈ ہے۔