نئی دہلی۔ ۔ مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی آئی۔ ایم) نے حکومت کی جانب سے ڈیجیٹل میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لئے جاری کردہ اعلامیہ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اب اس میڈیا پر بھی قبضہ کرنا چاہتی ہے ۔پارٹی پولٹ بیورو نے آج یہاں ایک پریس ریلیز میں کہا کہ حکومت کی جانب سے تمام ڈیجیٹل اورآن لائن میڈیا اور دیگر ذرائع کو وزارت اطلاعات و نشریات کے تحت لانے کے لئے جو اعلامیہ جاری کیا ہے اس سے اس کی یہ نیت ظاہرہوتی ہے کہ وہ کس طرح تمام میڈیا کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے ۔ کیونکہ اس نے پہلے ہی کسی حد تک پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو قبضے میں لے رکھا ہے ۔
پارٹی نے کہا کہ جب اس میڈیا کی نگرانی کے لئے الیکٹرانک اور انفرمیشن ٹکنالوجی کے لئے بنائے گئے آئی ٹی قانون اور دیگر قانونی دفعات موجودتھیں تو پھر حکومت اس پر نئے طریقے سے قابو کرنے کے لئے الگ سے اعلامیہ کیوں جاری کررہی ہے اور کیوں وزارت اطلاعات و نشریات کے تحت لا رہی ہے ۔پارٹی نے کہا ہے کہ وہ حکومت کے اس اقدام کے خلاف ہے اور اس کی مخالفت کرتی ہے۔
۔یاد رہے کہ حکومت ہند نے حکم جاری کیا ہے کہ آن لائن نیوز پورٹلز اور مواد فراہم کرنے والے سوشل سائٹس جیسے نیٹ فلکس ، ایمیزون پرائم ویڈیو اور ہاٹ اسٹارکو وزارت اطلاعات و نشریات کے تحت لائیں۔ صدر رام ناتھ کووند کے دستخط شدہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔ حکومتی ضابطے فیس بک ، ٹویٹر اور انسٹاگرام جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر آنے والی خبروں پر بھی نافذ ہوتے ہیں۔ آن لائن پلیٹ فارمز پرفلمیں ، آڈیو ویڑوئلز ، اور خبریں اور کرنٹ افیئر کا مواد وزارت کے دائرہ کار میں آئے گا۔
اب تک ڈیجیٹل مشمولات پر حکمرانی کرنے والا کوئی قانون یا خود مختار ادارہ موجود نہیں تھا۔ پریس کونسل آف انڈیا پرنٹ میڈیا کا خیال رکھتا ہے ، نیوز براڈکاسٹرس اسوسی ایشن (این بی اے) نیوز چینلز پرنظررکھتا ہے۔ایڈورٹائزنگ اسٹینڈرز کونسل آف انڈیا تشہیر کے لئے ہے جبکہ سینٹرل بورڈ فلم سرٹیفیکیشن (سی بی ایف سی) فلموں کی دیکھ بھال کرتی ہے۔ گذشتہ ماہ سپریم کورٹ نے ایک خودمختار ادارہ کے ذریعہ اوپری ٹاپ یا او ٹی ٹی پلیٹ فارمز کو باقاعدہ بنانے کے لئے دائر درخواست پرمرکز کا جواب طلب کیا۔