Monday, April 21, 2025
Homeاقتصادیاتمودی حکومت کیجانب سے بی ایس این ایل اور ایم ٹی این...

مودی حکومت کیجانب سے بی ایس این ایل اور ایم ٹی این ایل کو بند کرنے کی کوشش

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ حالیہ دنوں سے بی ایس این ایل اور ایم ٹی این ایل کا تنازعہ مسلسل خبروں کی زینت بن رہا ہے اور اس مسئلے کے حل کےلئے حکومت کوئی ٹھوس اقدامات کرنے میں کامیاب نہیں ہوپارہی ہے ۔حکومت کی اس ناکامی کو اپوزیشن نے اپنا موضوع بناتے ہوئے تنقید کی ہے۔ کانگریس نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت خانگی کمپنیوں کو بچانے اور بھارت سنچار نگم لمیٹڈ (بی ایس این ایل) اور مہانگر ٹیلی فون نگم لمیٹڈ (ایم ٹی این ایل) جیسی سرکاری کمپنیوں کو بندکرکے وہاں کے ہزاروں ملازمین کو برطرف کرنے کی سازش کررہی ہے ۔

کانگریس کے محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی حکومت نے پانچ برس کے دوران ان دونوں کمپنیوں کو ”سلو پوائزن“ دیا ہے اور اس نے بی ایس این ایل کے 54 ہزار سے زیادہ ملازمین کو باہر کا راستہ دکھانے اور ایم ٹی این ایل کاوجود پوری طرح مٹانے کی تیاری کرلی ہے ۔ بی ایس این ایل کے ڈائرکٹر بورڈ نے اس سلسلہ میں عجیب و غریب فیصلہ کیا ہے جس کے تحت اس نے اپنے ملازمین کی سبکدوشی کی عمر 60 بر س سے کم کرکے 58 برس کرنے پر مہر لگا دی ہے ۔ اس کے علاوہ وہ رضاکارانہ سبکدوشی اسکیم بھی لارہے ہیں۔ اس اسکیم کے نافذ ہونے کے بعد اس کے 54 ہزار ملازمین بے روزگار ہوجائیں گے ۔

ترجمان نے کئی خانگی کمپنیوں کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت خسارہ میں چل رہی ان کمپنیوں کو پال رہی ہے ۔ مواصلات شعبہ میں بھی حکومت جیو، آئیڈیا، ووڈافون اور اےرٹیل کو ہی بازار میں رکھنا چاہتی ہے اس لئے اس نے سرکاری شعبہ کی کمپنیوںکو 4 جی اسپیکٹرم فراہم نہیں کی ہے ۔ دونوں کمپنیوں کے پاس ملازمین کوتنخواہ دینے کے لئے پیسہ نہیں ہے ۔ ایم ٹی این ایل کی حالت مزید ابتر ہے ۔ اسے 6 اپریل کو 11ہزار کروڑ روپے لائسنس کی فیس جمع کرنی ہے۔ اس کمپنی کے پاس فیس جمع کرنے کیلئے پیسہ نہیں ہے اور اگر وہ فیس جمع نہیں کرے گی تو اس کا لائسنس منسوخ ہوجائے گا۔ اس طرح سے کمپنی کے ملازم دو دن بعد ہی بےروزگار ہوجائیں گے ۔