Monday, June 9, 2025
Homeٹرینڈنگمودی معیشت کی صورت حال پراپنی خاموشی توڑیں :کانگریس

مودی معیشت کی صورت حال پراپنی خاموشی توڑیں :کانگریس

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ کانگریس نے کہا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 18 لاکھ کروڑ روپے ڈوب گئے ہیں، روپیہ ریکارڈ نچلی سطح پر آگیا ہے اور معیشت بدحال ہے لیکن وزیراعظم نریندر مودی اور وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن خاموشی اختیار کئے ہیں۔کانگریس مواصلاتی محکمہ کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے یہاں پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی معیشت کی حالت کافی خراب ہے لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ مودی اور سیتا رمن اس بارے میں خاموش ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ آج 2700 پوائنٹس گرگیا اور سرمایہ کاروں کے 11 لاکھ کروڑ روپے ڈوب گئے ۔ آزادی کے بعد ملک کے سرمایہ کاروں کے لئے یہ سب سے سیاہ دن ہے ۔ اسٹاک مارکیٹ میں اس گراوٹ کا براہ راست نقصان ان چھوٹے چھوٹے سرمایہ کاروںکا ہوگا جن کے پیسے مارکیٹ میں لگے ہوئے ہیں۔ دو دن پہلے بازار 2400 پوائنٹس گرا اور پھر سرمایہ کاروں کا بازار میں سات لاکھ کروڑ روپے ڈوبے تھے ۔

ترجمان نے کہا کہ روپیہ آج سب سے نچلے سطح پر پہنچ گیا ہے ۔ ڈالر کے مقابلے روپے میں یہ ریکارڈ گراوٹ ہے ۔ سرکاری شعبے کے اسٹیٹ بینک آف انڈیا میں 44 کروڑ 51 لاکھ اکاؤنٹ ہولڈروں کے بچت بینک کھاتے پر سود3.5 فیصد سے کم کرکے تین فیصد کر دیا ہے ۔ اس سے عام کھاتہ داروں کو 2700 کروڑ روپے سالانہ کا نقصان ہوگا۔ ان کا الزام تھا کہ اس پیسے سے ایس بی آئی کو یس بینک کوخریدنا ہے ۔ یس بینک سے مودی کے قریبی لوگوں کو قرض دیا گیا جو ڈوب گیا ہے ۔ اس کی بھرپائی عوام کے پیسے سے کرنے کی تیاری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں حکومت کم نہیں کر رہی ہے جبکہ خام تیل کے دام بین الاقوامی بازارمیں32 ڈالرسے35 ڈلر فی بیرل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نومبر 2004 میں خام تیل کی قیمت 35 ڈالرفی بیرل تھی تو اس وقت ملک میں پٹرول کی قیمت 35.85 پیسے فی لیٹر تھی لیکن آج پٹرول 70.79 فی لیٹر ہے ۔ عام صارفین کا نقصان ہو رہا ہے اسی طرح سے 2004 میں ڈیزل 26.28 پیسہ تھا جوآج 65 روپے ہوگیا ہے یعنی حکومت 38.79 اپنی جیب میں ڈال رہی ہے ۔