Monday, July 7, 2025
Homesliderمودی ملک میں چین کی دراندازی پر جواب دیں: کانگریس

مودی ملک میں چین کی دراندازی پر جواب دیں: کانگریس

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ کانگریس نے کہا ہے کہ چین ہندوستان کی سرحد میں داخل ہوچکا ہے اور کورکمانڈر سطح کے اجلاس میں واپس لوٹنے سے انکارکردیا ہے ، اس لیے وزیر اعظم نریندر مودی کو اس بحران کے حل کے لیے کیے جانے والے اقدامات سے ملک کے عوام کو مطلع کرنا چاہیے ۔کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ چین لداخ، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، سکم، اروناچل میں ہندوستانی سرحد میں دراندازی کررہا ہے ۔ ملک کے فوجی دستے جس سرحد پر گشت کرتے تھے ، وہاں اب ایسا نہیں ہو رہا ہے اور چین کے ساتھ کورکمانڈرسطح کے اجلاس کے 13 ویں دور میں ہندوستان کے کمانڈروں نے چین کی نیت کو مسترد کردیا، جس کے بعد مذاکرات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ہند نے چین کے ساتھ اب تک جتنے بھی معاہدے کیے ہیں وہ غیرمساوی ہیں۔ چین اور دنیا سمجھ چکی ہے کہ ہندوستان کے پاس ایک ایسا وزیر اعظم ہے جن کو ملکی سرحدوں کی حفاظت سے زیادہ اپنے مصنوعی شبیہ کو بچائے رکھنے کی فکر ہے ۔ وزیراعظم اور ان کے وزراءکو بالخصوص خارجہ پالیسی پرمعقول بات کرنی چاہیے ۔کانگریس کے ترجمان نے کہا کہ چین کورکمانڈر سطح کے مذاکرات کے13 ویں دور میں سرحد سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہوا ہے اور اس نے ڈپسانگ گراؤنڈ اور ہاٹ اسپرنگ سے پیچھے ہٹنے سے انکارکر دیا ہے ۔ ہندوستانی فوج نے اپنی بہادری سے جو کچھ بھی حاصل کیا تھا، مودی حکومت نے اسے گنوادیا ہے ۔ سال2020 تک، سرحدپرجہاں ہم گشت کرتے تھے ، اب وہاں ایسا نہیں ہو رہا ہے ۔ یہ سب کچھ فوجی طاقت کی کمی کی وجہ سے نہیں بلکہ سیاسی قوت ارادی کے فقدان کا نتیجہ ہے جبکہ چین نے کہہ دیا ہے کہ ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔

اس سے پہلے کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے بھی نریندر مودی کو اس معاملے پر تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور ان سے پوچھا تھا کہ مسٹر 56 لال آنکھیں کیوں نہیں دکھاتے ؟ ” انہوں نے اس ٹویٹ کے ساتھ ایک اخبارکا تراشہ بھی شائع کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ چین مذاکرات کے13 ویں دورکے بعد سرحدی علاقے سے واپس لوٹنے کو تیار نہیں ہے ۔