احمدآباد ۔ انگلینڈ کے کپتان جو روٹ نے رواں سیریز کے تیسرے اور ڈے نائٹ ٹسٹ میں ہندوستان سے ہوئی شکست کے بعد کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی ) کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ نریندر مودی اسٹیڈیم میں پچ ٹسٹ کرکٹ کے لئے موزں تھی یا نہیں؟ ہندوستان نے انگلینڈ کو تیسرے ٹسٹ میچ میں صرف دو دن میں شکست دے کر تاریخ رقم کردی۔ جمعرات کو مقابلے کے دوسرے دن ہندوستان نے میچ 10 وکٹوں سے اپنے نام کرتے ہوئے چار میچوں کی سیریز میں 2-1 کی برتری حاصل کرلی اور آئی سی سی ٹسٹ چمپئن شپ کے فائنل میں پہنچنے کے اپنے دعوے کومستحکم کردیا۔
انگلینڈ کی ٹیم ہندوستان کے خلاف چار میچوں کی ٹسٹ سیریز کے تیسرے میچ میں شرمناک شکست کے بعد احمد آباد کی پچ پر سوال اٹھا رہی ہے ۔ کپتان روٹ کا ماننا ہے کہ یہ کھلاڑیوں کا کام نہیں بلکہ آئی سی سی کو فیصلہ کرنا ہے کہ کیا ٹسٹ کرکٹ کے لئے یہاں کی پچ سازگار تھی یا نہیں؟
مقابلے کے بعد جب روٹ سے پوچھا گیا کہ کیا احمد آباد کی پچ ٹسٹ میچ کے لئے موزوں ہے تو انہوں نے کہا یہ بہت اچھا سوال ہے اور اس کا جواب دینا مشکل ہے ۔ میرے خیال میں اس پچ پر کھیلنا بہت مشکل ہے ۔ کھلاڑیوں کو یہ فیصلہ کرنا نہیں ہے کہ ٹسٹ کرکٹ کے لئے پچ سازگار تھی یا نہیں ، اس کا فیصلہ کرنا آئی سی سی کا کام ہے ۔ بطور کھلاڑی ہم اپنی طرف سے بہترین کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان نریندر مودی میدان میں کھیلے گئے تیسرے ٹسٹ کے اندرون دو دن میں مکمل ہونے کے بعد اس میدان کی وکٹ پر تنقیدوں کا سلسلہ شروع ہوا ہے لیکن دوسری جانب ہندوستانی ٹیم کے اوپنر روہت شرما نے اس وکٹ کو دلچسپ لیکن عام نوعیت کی وکٹ قراردیا ہے۔ روہت شرما نے پہلی اننگز میں نصف سنچری اسکورکی اور ہندوستان نے اسپنرس کیلئے سازگار اس وکٹ پر 10 وکٹوں کی کامیابی حاصل کی۔
روہت شرما نے کہا کہ اگر آپ اس طرح کی وکٹ پر کھیلتے ہیں تو آپ کو دفاعی حکمت عملی کے برعکس رنز بنانے پر توجہ مرکوز کرنی پڑتی ہے کیونکہ اس وکٹ پرصرف گیند روک کروقت گزارنے کا منصوبہ کام نہیں آتا۔ انگلینڈ کے اوپنر زیک کرولی نے بھی اس وکٹ کو ایک چیلنجنگ وکٹ قرار دیا ہے۔ اس مقابلہ میں ہندوستانی اوپنر روہت شرما نے نصف سنچری اسکور کی جبکہ اسپنرس نے 19 وکٹیں حاصل کی ہیں جس میں اکشر پٹیل نے 11 وکٹیں حاصل کرتے ہوئے میان آف دی میچ کا اعزاز بھی حاصل کیا۔