نئی دہلی۔ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک صورتحال ہے کورونا ویکسین تیارکرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہونے کے باوجود ہندوستان میں ویکسین عام لوگوں کی زندگیاں بچانے کا ذریعہ نہیں بلکہ وزیر اعظم نریندر مودی کی ذاتی تشہیر کا ذریعہ بن گیا ہے ۔پرینکا نے حکومت کو نشانہ بنانے کے لئے اپنی مہم ذمہ دار کون ہے کے تحت کہا کہ حکومت نے اس ویکسین کا استعمال اپنی ساکھ کو بہتر بنانے کے لئے کیا ہے اور اس نے جب سے ٹیکہ اتسو منایا ہے اس کے بعد سے اب تک ملک میں ویکسینیشن کی شرح میں83 فیصدکی کمی درج کی گئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس ویکسین کو اپنی تشہیرکا ہتھیار بنالیا ہے اوراسی کی وجہ سے دنیا کا سب سے بڑا ویکسین تیار کرنے والاملک ہندوستان دوسرے ممالک کی ویکسین کے عطیات پر منحصر ہوگیا ہے اور وہ ویکسینیشن کے معاملے میں دنیا کے کمزور ممالک کی صف میں شامل ہوچکا ہے ۔ پرینکا نے کہا کہ گزشتہ سال 15 اگست کو مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے کہا تھا کہ ان کی حکومت نے ویکسین لگا نے کا پورا منصوبہ تیارکرلیا ہے ۔ ملک کی ویکسین کی پیداواری صلاحیت کو دیکھتے ہوئے یہ باور کرنا آسان تھا کہ حکومت یہ کام آسانی اور بہتر طریقے سے کرلے گی لیکن مودی کے ٹیکہ اتسو کے اعلان کے بعد ایک ماہ میں ویکسینیشن میں 83 فیصد کمی واقع ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ملک کو ویکسین کی قلت کے دلدل میں دھکیل دیا ہے ۔ ویکسین پر اب مودی کی صرف ایک تصویر ہی ہے ، باقی ساری ذمہ داریاں ریاستوں پر عائد کردی گئی ہیں ، جبکہ ریاستی حکومتیں ویکسین کی کمی کے بارے میں مرکزی حکومت کوتفصیلات بھیج رہی ہیں۔پرینکا نے ویکسین کی قلت کے پیچھے حکومت کی ویکسین کی ناکامی کی پالیسی کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے بڑے ممالک نے گزشتہ سال اپنی آبادی سے کئی گنا زیادہ ویکسین کے آرڈر دیئے تھے لیکن مودی حکومت نے جنوری2021 میں پہلا آرڈر دیا تھا اوروہ بھی صرف ایک کروڑ60 لاکھ کا ہی تھا جبکہ ہمارے ملک کی آبادی ہی 130 کروڑ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اس سال جنوری تا مارچ کے درمیان حکومت نے بیرون ملک ساڑھے 6 کروڑ ویکسین بھیجیں۔ بہت سے ممالک کو تو بلا معاوضہ پیش کیا گیا جبکہ اس مدت کے دوران ہندوستان میں صرف ساڑھے 3 کروڑ افراد کوہی ٹیکے لگائے گئے تھے ۔کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ یکم مئی سے حکومت نے 18 سے45 سال کی عمر کے تقریبا60 کروڑ افراد کو کورونا ویکسین کے ٹیکے لگانے کا فیصلہ کیا لیکن صرف 28 کروڑ ویکسین کے آرڈر دیئے جس کی وجہ سے صرف 14 کروڑ آبادی کو ویکسی نیٹ کرپانا ممکن ہوپایا۔انہوں نے سوال کیا کہ جب حکومت ویکسینیشن کے لئے مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ تیار تھی تو جنوری میں حکومت نے صرف ایک کروڑ60 لاکھ ویکسین کا آرڈر کیوں دیا؟ اسی طرح اس نے اپنے لوگوں کو کم ویکسین لگا کر بیرون ملک ویکسین کیوں بھجوا دی؟