حیدرآباد ۔ پچھلے دو سال لوگوں پر سخت گزرے ہیں۔ تنہائی ، موت اور غیر یقینی صورتحال نے بہت کچھ بدل دیا۔ یہ زندگی بدلنے والا تجربہ رہا ہے۔ مثبت پہلو پر اس نے ہمیں زندہ رہنے کی بھی اجازت دی۔ ان خیالات کا اظہار گلوکارہ اور اداکارہ شروتی ہاسن نے ان کی ذہنی کیفیت کی عکاسی کرتے ہوئے کیاہے ۔
شروتی نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن نے مجھے اپنے آپ پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے بہت وقت دیا اور واقعی موسیقی وہیں سے آتی ہے جہاں انسان تنہائی میں خود پر توجہ مرکوز کرتاہے ۔ مجھے نہیں لگتا کہ میں لاک ڈاؤن کے دوران زیادہ لکھ پائی ہوں کیونکہ ذہنی دباؤ بہت زیادہ تھا۔ غیر یقینی صورتحال کے درمیان بند ہونے کا پورا تجربہ واقعی تخلیقی طور پر مدد نہیں کرتا تھا۔ چنانچہ جب میں نے دوبارہ کام شروع کیا اور گھر سے باہر نکلنے کے قابل ہو گی تب میں نے بہت کچھ لکھنا شروع کیا۔ میں جلد ہی کچھ ریلیز کرنے جا رہی ہوں۔ میں واقعی لوگوں کی جانب سے میری موسیقی سننے بہت پرجوش ہوں۔ یہ موسیقی ہی ایک ایسی چیز ہے جو کہ مجھے اداکار ہونے کےساتھ اپنے آپ کو بالکل منفرد انداز میں اظہار کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ لہذا میں لوگوں کو میری موسیقی سنانے کے لیے بہت پرجوش ہوں اور موسیقی ہی مجھے منفرد شناخت دیتی ہے ۔
خوبرو اداکارہ نے مزید کہا ہے کہ مجھے خوشی ہے کہ سالار جیسی فلمیں ہمیں خطوں میں ہندوستانی زبانوں سے رابطہ قائم کرنے کا موقع فراہم کرتی ہیں۔ میں ایک کثیر الثقافتی ہندوستانی گھر میں پروان چڑھ کر خوش قسمت محسوس کرتی ہوں۔ بڑے ہوتے ہوئے میں نے تامل اور ہندی سیکھی ، اور اس کے علاوہ ، تلگو بھی سیکھا جب میں نے 10 سال پہلے اس فلم انڈسٹری میں کام کرنا شروع کیا تھا۔ ہماری ثقافت خوبصورتی سے متنوع ہے اور میں اس کا حصہ بن کر خوش ہوں۔