Monday, April 21, 2025
Homeٹرینڈنگموٹے لوگ ہوشیار ہوجائیں ۔ کورونا وائرس سے موٹے افراد اور مرد...

موٹے لوگ ہوشیار ہوجائیں ۔ کورونا وائرس سے موٹے افراد اور مرد زیادہ متاثر

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد سے بھرے ایمرجنسی وارڈز میں اکثریت مردوں اور ایسے افراد کی ہے جو مٹاپے کا شکار ہیں لیکن ماہرین فی الوقت اس کی وجوہات بتانے سے قاصر ہیں۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یونیورسٹی کالج لندن کے پروفیسر ڈیریک ہل نے کہا ہے کہ  خواتین کے مقابلے میں مرد اس وائرس سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور ایسے افراد جن کا وزن زیادہ ہے یا جنہیں پہلے سے ہی بیماریاں لاحق ہیں، ان میں وائرس سے متاثر ہونے کے امکانات دیگر افراد کی نسبت کہیں زیادہ ہیں۔

کورونا وائرس کا شکار زیر علاج افراد پر تحقیق کرنے والے برطانوی ادارے کے اعدادو شمار کے مطابق کورونا کے متاثرہ افراد میں سے 73 فیصد مرد جبکہ 73.4 فیصد مٹاپے کا شکار افراد ہیں۔ایک سے زیادہ ممالک میں ہونے والی اس تحقیق کے مطابق 3 اپریل سے پہلے کے عرصے تک کورونا وائرس سے تندرست ہو جانے اور ہلاک ہو جانے والے افراد کے ابتدائی اعداد وشمار سے معلوم ہوا ہے کہ مٹاپے کا شکار مریضوں میں انتہائی نگہداشت کے باوجودتندرست ہونے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق 42.4 فیصد کچھ افراد جن کا باڈی ماس انڈیکس (جسمانی وضع وقطع ) 30 سے زیادہ تھا وہ 25 سے کم باڈی ماس انڈیکس کے حامل 54.4 فیصد افراد کی نسبت کامیاب علاج کے بعد واپس گھر جانے کے قابل ہو گئے تھے۔پیرس کے پیٹی سالپیٹریئر دواخانے کے آئی سی یو میں موجود ڈاکٹر میتھیو شمیڈ نے براڈکاسٹ فرانس 2 کو بتایا کہ فرانس کے انتہائی نگہداشت کے وارڈز میں مٹاپے کا شکار یا زیادہ وزن والے مریضوں کی بہت بڑی تعداد دیکھی گئی۔ جن کی ایک تہائی مردوں پر مشتمل تھی۔

نیویارک میں بھی صورتحال کچھ ایسی ہی تھی۔ بروکلین کے دواخانوں کے نیٹ ورک ماونٹ سینائی ہیلتھ سسٹم میں کورونا سے متاثرہ افراد کے علاج پر مامور سرجن ہانی سبٹینی نے کہاکہ میں ایمرجنسی روم میں ہوں اور میں یہ تخمینہ لگا سکتا ہوں کہ مریضوں میں سے 80 فیصد مرد ہیں جو یہاں لائے گئے ہیں۔نیویارک ٹائمز کو ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا  کہ کورونا سے متاثرہ پانچ مریضوں میں سے چار مرد ہیں۔

کورونا وائرس سے مرد ہی زیادہ کیوں متاثر ہورہے ہیں  اورایسی کیا وجہ ہے کہ اس وائرس سے مرد ہی اتنی بڑی تعداد میں متاثر ہو رہے ہیں۔ اس حوالے سے ماہرین نے کہا ہے کہ اس کی وجوہات کے بارے میں کچھ بھی کہنا ابھی قبل از وقت ہے۔تاہم کچھ ماہرین نے کہا ہے کہ اس کی وجہ یہ نہیں کہ مرد کمزور ہیں بلکہ ایسا خواتین کی قوت مدافعت کی مضبوطی کی وجہ سے ہے۔ فرانس کے ٹالاوس یونیورسٹی دواخانے  میں وبائی امراض کے شعبہ  کے سربراہ پائیری ڈیلوبیل نے کہا ہے کہ خواتین میں پیدائشی طور پر قوت مدافعت بہتر ہوتی ہے۔

برطانیہ کے واروک میڈیکل اسکول کی لیکچرار اور معاون ڈاکٹر جیمز گل نے کہا ہے ایک خیال یہ بھی ہے کہ خواتین میں وبائی امراض سے لڑنے کی قوت مدافعت بہتر ہوتی ہے۔ دوسری وجہ یہ بھی ہے کہ مرد اپنی صحت کا بہتر انداز میں خیال نہیں رکھتے۔ وہ سگریٹ اور شراب پیتے ہیں اور مٹاپے کا بھی شکار ہوتے ہیں۔