حیدرآباد ۔عمارتوں کی تعمیر اور اراضیات میں ہونے والی بدعنوانیوں کو ختم کرنے کے لیے ریاست تلنگانہ کی حکومت نے اسمبلی میں ایک نیا قانون متعارف کیا ہے جس سے تلنگانہ مونسپلٹی بل 2019 کا نام دیا گیا ہے ۔اس بل کے تحت اب بلڈنگ کی تعمیر کے لیے آن لائن سیلف سرٹیفکیشن حاصل کیا جا سکتا ہے۔
اس نئے بل کی منفرد خاصیت یہ ہے کہ کوئی بھی شخص بلڈنگ کی تعمیر کے لیے اجازت نامہ آن لائن سیلف سرٹیفکیشن کے ذریعے حاصل کر سکتا ہے ، اسی طرح ٹی ایس آئی پاس سسٹم کے ذریعے انڈسٹریل منظوری نامے بھی حاصل کیے جاسکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومت ایک لے آوٹ اپروول کمیٹی ہر ضلع میں تشکیل دی گئی جس کی قیادت ضلع کلکٹر کریں گے ۔
اس کمیٹی کے تحت تمام کھلی اراضیات، پلے گراونڈز، کامن پارکس اور دیگر اراضیات کو لے آوٹس کے تحت شامل کیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ 75 مربع میٹرز کی اراضیات پر دو منزلہ عمارت کی تعمیر کے لئے اجازت نامے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ درخواست گزار کو ایک روپیہ فیس ادا کرتے ہوئے آن لائن رجسٹر کروانا ہوگا۔
یہاں اس حقیقت کو واضح کرنے کی بھی ضرورت ہے کہ جو پلاٹ 75 مربع میٹر سے سے بڑا ہوگا اسے منقسم کرتے ہوئے مذکورہ اس سہولت سے استفادے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ 75 تا 500 مربع میٹر اراضی پر مکان کی عمارت جس کی اونچائی دس میٹر ہو اسے آن لائن سیلف سرٹیفیکیشن کے ذریعے تعمیر کی اجازت دی جائے گی جبکہ جو عمارت 500 مربع میٹر اور دس میٹر بلندی سے زیادہ کی ہوگی اس کے لئے اجازت نامہ سنگل ونڈوز سسٹم کے ذریعے آن لائن موڈ کے طریقہ کار کے ذریعہ فراہم کیا جائے گا ۔
اسی طرح دیگر ارضیات پر عمارتیں تعمیر کرنے کے لیے مختلف طریقہ کار بھی متعارف کیے گئے ہیں جس میں خاص کرکے پارکنگ کے معاملات پر بھی خاص توجہ دی گئی ہے کیونکہ شہر میں اکثر دیکھا گیا ہے کہ عمارتوں کی تعمیر کے وقت پارکنگ کا صحیح نظم نہیں رکھا جاتا ہے ان پارکنگ کے مسائل کو بھی حل کرنے کے لیے نئے طریقہ کار میں کچھ شرائط شامل کی گئی ہیں۔