یانگون۔ روس نے میانمار کے لئے 6 سکھو· ایس یو30 جنگی طیارے تیارکرنا شروع کر دیے ہیں ۔روسی میڈیا کے مطابق گزشتہ سال دونوں ممالک کے درمیان اس سودے کے تعلق سے معاہد ہ پر دستخط کئے گئے تھے ۔روس اور میانمار نے 2018 میں 6 ایس یو 30 ایس ایم جنگی جیٹ طیاروں کی فراہمی کے لئے ایک معاہدے پر دستخط کئے تھے ۔ یہ سودا کم از کم 204 ارب ڈالر کا ہے۔
میانمار کے فوجی کمانڈر ان چیف سینئر جنرل من آنگ ہلانگ نے کہا میانمار کے اہم مقامات میں اپنے فوجیوں کے لئے روسی فوج کا ہارڈ ویر بہت مفید تھا ۔ روز نامہ دی ایراویڈ¸ کی رپورٹ کے مطابق کمانڈران چیف نے روس کے دورے سے قبل چین کا دورہ کیا اور بیجنگ میں ایک اسکول میں گئے جہاں بختر بندگاڑی کی تربیت دی جاتی ہے اور11 اپریل کو چین کی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے ) کے سینئر عہدیداروں سے ملاقات کی۔
میانمار فضائیہ (ایم اے ایف ) میں مگ 29 بی اور پی اے سی ، سی ائے سی جے ایف 17 تھنڈرہیں۔ روس نے 2001 اور2012 کے درمیان31 مگ29 کی فراہمی کی جس میں 6 نئے مگ 29 ایس ای ماڈل شامل ہیں۔
میانمار نے روس سے اب تک جو فوجی ہارڈ ویر کی خریداری کی ان میں مگ29 جنگی طیارے ، یاک130 کمبیٹ ٹرینر، ایم آئی 17، ایم آئی 24 اور ایم آئی35 جنگی ہیلی کاپٹر اور دیگر ہتھیار شامل ہیں۔ سیکورٹی بلاگس کے مطابق میانمار کے پاس20 مگ 29 ڈی طیارے ہیں اور2018 تک روس نے میانمار کے سکیورٹی فورس کو کل 12 یاک 130 جنگی تربیت طیارے دیئے ۔
چین میانمار کے لئے جنگی طیاروں کا اہم سربراہ رہا ہے ۔ اس نے 1990 کی دہے کی شروعات میں چینگدو ایف7 ایم اور نانچانگ اے5 سی کی فراہمی کی ۔
میانمار نے 2015 میں اپنے ایر فورس کے بیڑے کی جدید کاری کے طور پر16 جے ایف 17 تھنڈراور ایک درجن یاکوولو یاک130 کی خریداری کا فیصلہ کیا تھا ۔