حیدرآباد: اینٹی کرپشن بیورو کےعہدیداروں جنہوں نے میدک کے ایڈیشنل کلکٹر گڈم ناگیش کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارنے اور 24 گھنٹوں سے زائد عرصہ تک تلاشی لی وہ اسے حیدرآباد منتقل کرچکے ہیں۔ حیدرآباد آمد کے بعد انہیں جانچ کے لئے سیدھے عثمانیہ جنرل اسپتال منتقل کیا گیا ۔ ناگیش کے علاوہ آر ڈی او بی ارونا ریڈی تحصیلدار عبد الستار ، جونیئر اسسٹنٹ وسیم احمد اور ناگیش کے بینامی کے جیون گاؤڈ کو بھی اے سی بی عدالت میں پیش کیا گیا۔
ڈی ایس پی سورانارائن نے کہا کہ انہوں نے ایڈیشنل کلکٹر کے ذریعہ معاہدہ سے متعلق تمام دستاویزات ضبط کرلئے ہیں جنہوں نے 112 ایکڑ اراضی کے لئے این او سی جاری کرنے کے لئے 1.12 کروڑ روپئے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام دستاویزات 12 مختلف مقامات سے جمع کیں ہیں جہاں انہوں نے بیک وقت چھاپے مارے تھے۔توقع ہے کہ اے سی بی حکام مزید پوچھ گچھ کے لئے ان پانچوں افراد کی تحویل میں لیا جائے گا۔
یاد رہے کہ تلنگانہ میں اب تک کی سب سے بڑی بدعنوانی کے معاملے میں گڈم ناگیش ، ایڈیشنل کلکٹر (محصول) ، میدک اور پانچ دیگر افراد کو چہارشنبہ کو اے سی بی نے این او سی جاری کرنے کے لئے 1.12 کروڑ کی رشوت مانگنے اور قبول کرنے پر گرفتار کیا تھا۔شیریلگیم پلی کا رہائشی کے لِنگا مورتی نے اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) کے عہدیداروں سے رابطہ کیا اور بتایا کہ اس نے پہلے ہی 40 لاکھ روپے نقد ادا کردیئے تھے اور باقی 72 لاکھ روپے کے بدلے پانچ ایکڑ دینے کا معاہدہ طے ہوا ہے ۔
اس شکایت کے بعد اے سی بی کے عہدیداروں سورانارائن ، ڈی ایس پی ، اے سی بی ، سنگاریڈی کی سربراہی میں چہارشبنہ کی صبح سے ہی میدک کے مچھاورم میں ناگیش کی رہائش گاہ پر تلاشی لی۔ اے سی بی کے عہدیداروں نے بتایا کہ ضلع میدک اور دیگر 12 مقامات پر بیک وقت چھاپہ مارا گیا۔ ایڈیشنل کلکٹر کے علاوہ ارونا ریڈی ، عبد الستار ، محمد وسیم اور جیون گوڈ کو بھی گرفتار کیا گیا۔