Wednesday, April 23, 2025
Homesliderمیکرون کا پہلا دورہ بغداد، عراق کی خود مختاری اہم موضوع

میکرون کا پہلا دورہ بغداد، عراق کی خود مختاری اہم موضوع

- Advertisement -
- Advertisement -

بغداد: فرانسیسی صدر امانوئل میکرون میکرون کا پہلا دورہ, عراق کا پہلا سرکاری دورہ کرنے سب کی توجہ کا مرکز ہے جہاں انہیں امید ہے کہ امریکہ اور ایران کےدرمیان کشیدگی  اور حالیہ تناؤ کے باوجود بغداد کو اپنی خودمختاری کا اعادہ کرنے میں مدد ملے گی۔ بحران سے متاثر لبنان کے دارالحکومت بیروت کے دو روزہ سفر سے یہاں پہنچنے والے میکرون مئی میں وزیر اعظم مصطفی الکدھیمی کے اقتدار میں آنے کے بعد عراق کا دورہ کرنے والے سب سے اہم رہنما ہیں۔

یاد رہے کہ منگل کی شام تک اس سفر کا عوامی طور پر اعلان نہیں کیا گیا تھا ۔ پیرس اور بغداد میں عہدیداروں نے سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر انتظامات پر سخت  خاموشی اختیار کی تھی ۔ بیروت دورے کے دوران  اپنی آخری رات کو میکرون نے اعلان کیا کہ وہ عراق کی خودمختاری کے عمل کی حمایت کے لئے اقوام متحدہ کے شانہ بشانہ ایک پہل کرنے کے لئے بغداد جارہے ہیں۔عراق کی خودمختاری کے لئے جدوجہد ضروری ہے ، یہ بیان  میکرون نے لبنان روانگی سے قبل صحافیوں کو دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ عراقی عوام جنہوں نے بہت زیادہ نقصان اٹھایا  علاقائی طاقتوں یا اسلام پسند انتہا پسندی کے تسلط کے علاوہ بھی دیگر مصروفیات کے مستحق ہیں۔یہاں ایسے رہنما اور لوگ موجود ہیں جو اس سے واقف ہیں اور وہ اپنی منزل مقصود کو حاصل کرناچاہتے ہیں۔ میکرون نے کہا کہ فرانس کا کردار ان کی مدد کرنے میں ہے۔2003 میں امریکی قیادت میں حملے کے بعد  صدام حسین کو اور انکے عہد کو ختم کیا گیا جس کے  بعد عراق کو چھ سال قبل فرقہ وارانہ تنازعات کی لہروں نے تباہ کردیا تھا۔

اس کے علاوہ عراق کو ایران اور امریکہ کے تنازعات کی وجہ سے بھی کافی نقصان اٹھانا پڑا۔رواں سال ہی امریکی ایک ڈرون حملے میں بغداد میں اعلی ایرانی جنرل قاسم سلیمانی ہلاک ہوا ، جس سے ایران کو عراق میں امریکی فوجیوں کے خلاف میزائل داغنے کا موقع ملا ۔

تہران کے حمایت یافتہ گروہوں کو حالیہ مہینوں میں عراق میں امریکی سفارتی ، فوجی اور تجارتی مفادات پر راکٹوں سے حملہ کرنے کا شبہ ہے۔آئل کارٹیل اوپیک کا دوسرا سب سے بڑا پروڈیوسر ہونے کے ناطے عالمی قیمت کے خاتمے سے عراق بھی سخت متاثر ہوا ہے اور کورونا وائرس وبائی امراض نے اس کی نازک معیشت کو مزیدتباہ کیا ہے لہذا ان تمام حالات میں  فرانس نے اس کی حمایت کا اشارہ دیا ہے۔