کولکتہ ۔ نومنتخب رکن پارلیمنٹ نصرت جہاں رتھ یاترا کے پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے نوجوان سیکولرازم، انسانیت اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے ساتھ کھڑے ہیں۔روایتی ساڑی، منگل سوتر، اور چوڑی پہن کر بنگالی اداکارہ نصرت جہاں اپنے شوہر نکھل جین کے ساتھ رتھ یاترا کے پروگرام میں شرکت کی۔ نصرت جہاں کی شادی کے بعد اس طرح کے سرگرمیوں پر مختلف گوشوں سے تنقیدیں کی جارہی ہیں لیکن نصرت خود کو ایک مسلمان ظاہر کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہیں۔
نصرت جہاں نے کہا کہ یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ بھگوان نے مجھے یہ موقع دیا ہے کہ میں ہندوستانی نوجوانوں کی ترجمانی کروں، ہم سب سیکولرازم اور انسانیت کے ساتھ ہیں۔رتھ یاترا کے منتظمین نے مجھے مدعو کیا ہے کہ یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ یہ بنگال کی خاصیت ہے کہ کلچر اور مذہب کے اختلاف کے باوجود سب مل کر ایک ساتھ تہواروں کا اہتمام کرتے ہیں۔ نصرت جہاں نے کہا کہ دیدی(ممتا بنرجی)ہر سال ریڈروڈ پر عید کے پرگرام میں شرکت کرتی ہیں،ضرورت اس بات کی ہے کہ بہترکل کیلئے ہم سب متحد ہوجائیں۔
ساڑی، پہناوے اور مسلمان ہونے پر اٹھ رہے سوالوں پر نصرت جہاں نے کہا کہ مجھے اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے میرے متعلق کون کیا کہہ رہا ہے۔ میں پیدائشی مسلمانوں ہوں اور رہوں گی،آپ کیا محسوس کررہے ہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔آپ کے اندر جو کچھ ہے وہی آپ محسوس کرتے ہیں۔نصرت جہاں کے شوہر نے نکھل جین نے کہا مجھے نصرت جہاں پر فخر ہے وہ تمام مذاہب کے احترام کی بات کرتی ہیں اور رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئی ہیں،جہاں نے ان کو ٹرول (سوشل میڈیا پر تنقید )کرنے والوں کو صحیح جواب دیا ہے اور مجھے یقینا نصرت جہاں پر فخر ہے۔