Wednesday, April 23, 2025
Homeٹرینڈنگنربھیا مقدمہ میں مجرم کو ایک ماہ کی مہلت

نربھیا مقدمہ میں مجرم کو ایک ماہ کی مہلت

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ دہلی ہائی کورٹ نے نربھیا آبروریزی اور قتل مقدمہ کے ایک مجرم کو ایک ماہ کے اندر نئے دستاویزات پیش کر کے یہ ثابت کرنے کی ہدایت دی ہے کہ وہ واقعہ کے وقت نابالغ تھا۔سال 2012 کے اس خوفناک اور دلدوز واقعہ کے جرم کے قصورواروں میں سے ایک پاون کمار نے اپنے وکیل کے ذریعہ درخواست دائرکرکے عدالت سے اس واقعہ کے وقت خود کو نابالغ ہونے کی درخواست کی اور اپنے خلاف معاملہ کو نابالغ انصاف قانون کے تحت مقدمہ چلائے جانے کا مطالبہ کیا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ جانچ حکام نے عمرکا تعین کرنے کے لئے پاون کی ہڈیوں کی جانچ پڑتال نہیں کی تھی۔ وکیل نے پاون کے معاملہ کو نابالغ انصاف قانون کی دفعہ 71 کے تحت چلائے جانے کی عدالت سے اپیل کی۔وکیل نے عدالت سے گزارش کی کہ نابالغ ہونے کے دعویٰ کی جانچ پڑتال کرنے کے لئے پاون کی ہڈیوں کی جانچ کا حکام کو ہدایت دی جائے ۔
سپریم کورٹ نے اس مقدمہ کے ایک اور مجرم اکشے سنگھ کی نظر ثانی درخواست پہلے ہی مسترد کرتے ہوئے اس کی پھانسی کی سزا برقرار رکھا ہے ۔ اس معاملہ میں پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے پاون گپتا، مکیش، ونے شرما اور اکشے کمار کو پھانسی کی سزا سنائی تھی جسے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ نے برقرار رکھا ہے۔16 دسمبر 2012 کو دارالحکومت دہلی میں نربھیا کی اجتماعی عصمت دری کئے جانے کے بعد اس کو سنگین حالت میں پھینک دیا گیا تھا۔

دہلی میں علاج کے بعد اسے ایئر لفٹ کرکے سنگاپور کے ملکہ الزبتھ دواخانہ منتقل گیا تھا جہاں اس کی موت ہو گئی تھی۔ اس معاملہ کے چھ ملزمان میں سے ایک نابالغ تھا، جسے اصلاحی گھر بھیجا گیا تھا۔ اس نے وہاں سے سزا پوری کر لی ہے۔ ایک ملزم نے تہاڑ جیل میں خود کشی کرلی تھی۔