ممبئی: ممبئی پولیس نے یہاں مقامی ایل ٹی مارگ پولیس اسٹیشن سے منسلک 32 سالہ پولیس کانسٹبل کو ایک نرس کی عصمت ریزی کرنے کے مقدمے کے اندراج کے بعد اسے معطل کردیا ہے ۔ نرس نے الزام لگایا کہ کانسٹیبل نے اس سے شادی کی تھی لیکن وہ پہلے ہی شادی شدہ تھا اور اس نے اسے اپنی ازدواجی حیثیت سے اسے آگاہ نہیں کیا تھا۔ اس معاملے میں کانسٹبل کی گرفتاری ابھی باقی ہے ۔
موصلہ اطلاعات کے مطابق حال ہی میں نرس کوکانسٹبل کی پچھلی شادی کا علم ہوا جس کی وجہ سے دونوں کے تعلقات میں دراڑ پیدا ہوگئی اور بعد میں کانسٹبل نے نرس پر حملہ کردیا۔ کانسٹبل کے شادی شدہ ہونے کے انکشاف کے بعد متاثرہ خاتون نر س نے وڈالہ ٹی ٹی پولیس اسٹیشن سے رابطہ کیا اور اس کے خلاف شکایت درج کروائی۔ اس کی شکایت پر پولیس نے کانسٹبل کے خلاف آئی پی سی کی دفعات کے تحت عصمت ریزی ، دھوکہ دہی ، دوبارہ شادی کرنے کے الزام کے تحت مقدمہ درج کیا جس میں کسی دوسرے شخص سے شادی ، اسقاط حمل ، حملہ اور دیگر دفعات بھی شامل ہیں۔
پولیس کے مطابق کانسٹبل (نام متاثرین کی رازداری کی وجہ سے مخفی میں رکھا گیا ہے ) کی فیس بک پر نرس سے ملاقات ھوئی تھی ۔ متاثرہ خاتون نے الزام عائد کیا کہ دونوں کی دوستی پیار میں تبدیل ھوئی اور پھر شادی کے بہانے کانسٹبل نے اس کے ساتھ زیادتیاں کرنا شروع کر دی اس سے جسمانی تعلقات بنانے کے بعد کانسٹبل نے دو مرتبہ اسکا اسقاط حمل بھی کروایا۔
شیکایت میں مزید کہا گیا ہیکہ اسقاط حمل کے بعد دونوں نے مبینہ طور پر شادی کرلی اور ساتھ رہنے لگے ، تاہم کانسٹبل نے اسے مطلع نہیں کیا کہ وہ پہلے سے ہی شادی شدہ ہے اور اس پہلی بیوی سے اس کا ایک بیٹابھی ہے ۔ واڈالا ٹی ٹی پولیس کے سینئر انسپکٹر شیلیش پاسولواڈ نے کہا کہ کانسٹبل کے خلاف مقدمہ درج کیاگیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے ۔