نئی دہلی: دہلی کی عدالت نے جمعرات کے روز تہاڑ جیل حکام کو ہدایت کیا کہ وہ نر بھیا اجتماعی عسمت دری اور قتل کیس مین سزائے موت کے چار مجروموں میں سے ایک کی رحم کی درخواست کے لاحقہ سے متعلق رپورٹ پیش کریں۔ایڈیشنل سیشن جج ستیش کمار ارورہ نے جیل حکام سے دہلی جیل قوائد کی دفعہ 840کے تحت مجرم مکیش کی رحم کی اپیل اور پھانسی کی تاریخ کے التواسے متعلق کارروائی کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کرنے کو کہا۔
تاہم جج نے پھانسی کی تاریخ میں ابھی تک تبدیلی کرنے سے انکار کر دیا۔اس سے قبل دہلی ہائی کورٹ نے نر بھیا گینگ ریپ اور قتل کیس میں چاروں مجرموں کے خلاف جاری ڈیتھ وارنٹ میں مداخلت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔مجرموں میں سے ایک مکیش نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ منتقل کیا اور اس سے قبل ایک در خواست دائر کی،جس میں صدر جمہوریہ کے سامنے رحم کی در خواست پیش کرنے سے متعلق عدالت کو واقف کر وایا۔
اس در خواست کے ذریعہ ان کے وکیل ورندا گروور کے ذریعہ در خواست گزار نے پھانسی کی تاریخ ملتوی کرنے کی مانگ کی تھی۔در خواست کی سماعت ایدیشنل سیشن جج ستیش مار اروڑہ نے کی۔واضح ہو کہ 16دسمبر 2012 کو ایک 23سالہ خاتون کے ساتھ 6افراد نے اجتماعی عصمت دری کی تھی اور اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا اور اسے سڑک پر پھینک دیا گیا تھا۔
جس کی وجہ سے دوران علاج اس کی موت ہو گئی تھی۔تمام چھ ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا اور اسمیں سے ایک نابالغ، انصاف عدالت میں پیش ہوا تھا،جبکہ ایک اور ملزم نے تہاڑ جیل میں خود کشی کر لی تھی۔
اس کے بعد ان چاروں مجرموں کو ستمبر 2013میں ایک ٹرائل کورٹ نے سزائے موت سنائی تھی،اور اس فیصلے کی تصدیق دہلی ہائی کورٹ نے مارچ 2014میں کی تھی اور مئی 2017 میں سپریم کورٹ نے بھی سزا بر قرار رکھی تھی،جس نے ان کی نظر ثانی کی در خواستوں کو بھی مسترد کر دیا تھا۔