حیدرآباد ۔ریاست تلنگانہ کے صدر مقام حیدرآباد میں سڑک حادثات اور اس سے ہونے والی اموات کے سدباب کےلئے ٹریفک پولیس کی جانب سے عوامی شعور بیداری کی مہمات چلانے کے علاوہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں پرشکنجہ کسنے کے لئے سخت اقدامات کئے جارہے ہیں ۔خاص کر نشے کی حالت میں ڈرائیونگ کرنے والوں کے خلاف تو سخت اقدامات کئے جارہے ہیں اسی لئے آئے دن کئی افراد کو جیل کی ہوا کھانے پڑرہی ہے ۔
دریں اثنا سائبر آباد ٹریفک پولیس نے نشے میں ڈرائیونگ کے الزام میں پکڑے جانے والے 43 افراد کو یہاں کی ایک مقامی عدالت نے قید کی سزا سنا دی۔ ایک دن سے لے کر سات دن تک کی سزاؤں پر عدالت نے جرمانہ بھی عائد کیا۔ ٹریفک پولیس نے کمشنریٹ کے مختلف مقامات پر منگل کی آدھی رات کو باقاعدہ طور پر گاڑیوں کی چیکنگ کے دوران نشے میں ڈرائیونگ کرتے ہوئے 139 افراد کو گرفتار کیا تھا۔
عہدیداروں نے کہا ہے کہ پکڑے جانے والے تمام افراد کو عدالت کے روبرو پیش کیا گیا تھا جس نے ان پرمجموعی طور پر 7 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا ہے ۔ پولیس کے مطابق شمش آباد میں 70 افراد کو نشے میں ڈرائیونگ کے الزام میں قید کی سزا سنائی گئی ہے ۔ اس کے بعد شادنگرمیں 29 افراد کو سزا دی گئی ہے ۔ کوکٹ پلی میں 21 افراد اور میاں پور سے تعلق رکھنے والے 19 افراد کو بھی نشے کی حالت میں ڈرائیونگ کرنے کی پاداش میں جیل جانا پڑا ہے ۔ عہدیداروں نے کہا ہے کہ نشے میں دھت تمام افراد کے ڈرائیونگ لائسنس متعلقہ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کو لائسنس معطل کرنے کے لئے بھیجے جارہےہیں ۔
حکام نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ نشے میں گاڑی چلاتے ہوئے اپنی اور دوسری کی جانب جوکھم نہ ڈالیں اور خاطی افراد کے خلاف لائسنس منسوخ ہونے کے علاوہ انہیں جیل بھی جانا پڑے گا جس سے مالی اور جانی نقصان ہونےکے علاوہ سماج میں بے عزتی بھی ہوگی۔