بنگلورو۔ کرناٹک کے وزیر تعلیم بی سی۔ ناگیش نے پیر کو کہا کہ بھگوت گیتا کو اسکول کے نصاب میں شامل کرنے کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ وزیر ناگیش نے قانون ساز کونسل میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وضاحت کی ہے اور کہا ہے کہ قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) کے مطابق ریاست گجرات کے خطوط پرتعلیمی ماہرین سے بھی مشاورت کے بعد بھگوت گیتا کو ریاست کے اسکولوں میں متعارف کروایا جائے گا۔
وقفہ صفر میں مسئلہ اٹھاتے ہوئے، بی جے پی ایم ایل سی پرنیش نے مطالبہ کیا کہ بھگوت گیتا کو تعلیمی سال 2022-23 کے نصاب میں شامل کیا جانا چاہیے۔ گجرات حکومت نے نیشنل ایجوکیشن پالیسی (این ای پی) کے مطابق اسکولوں میں بھگوت گیتا کو متعارف کروایا ہے۔اس کا جواب دیتے ہوئے وزیر ناگیش نے کہا کہ اخلاقی تعلیم متعارف کروانے کی مانگ بڑھ رہی ہے۔ ہم نصاب میں بھگوت گیتا کو شامل کرنے کے بارے میں رائے لینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دیں گے۔
کمیٹی بننے کے بعد اس معاملے پر چیف منسٹر بومئی اور تعلیمی ماہرین سے بات کی جائے گی اور اس سلسلے میں کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری اسکولوں میں نصابی کتب کی اشاعت اور تقسیم کے حوالے سے ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے یقین دلایا کہ دو ماہ میں اسکولوں میں نئے تعلیمی سال کا آغاز ہونے پر نصابی کتب شروع کر دی جائیں گی۔یادر ہے کہ ایک جانب کرناٹک میں حجاب پر پابندی عائد کرتے ہوئے یہ موقف اختیار کیا جارہا ہے کہ اسکولوں میں مذہبی شناخت نہیں ہوگی بلکہ سب یکساں یونیفارم استعمال کریں گے جبکہ دوسری جانب اب خالص مذہبی کتاب کو نصاب میں شامل کرنے کی راہیں ہموار کی جارہی ہیں۔