نئی دہلی: سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی آئی) کے قومی نائب صدر اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے اپنے اخباری بیان میں سدرشن ٹی وی کے پروگرام نوکر شاہی جہاد جس پر کل دہلی ہائی کورٹ نے روک لگائی ہے اس کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سدرشن نیوز کے ایڈیٹر ان چیف سریش چوہانکے اپنے مذکورہ پروگرام کے ذریعے سماج میں فرقہ وارانہ نفرت پھیلانے اور ہمارے ملک کے سیکولر تصور کو مسخ کرنے کا کام کررہے ہیں، لہذا ان پر فوری طور پر قانونی کارروائی ہونی چاہئے۔
ایس ڈی پی آئی اس بات پر حیرت زدہ ہے کہ بی جے پی حکومت اور اتر پردیش پولیس جو سوشیل میڈیا کے کسی بھی اختلاف رائے والے یا یوگی حکومت کے خلاف ٹوئیٹ، ویڈیو یا بیان پر فوری طور پر مرد و خاتون کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا شو ق رکھتی ہے وہی اتر پردیش پولیس سدرشن ٹی وی اور اس کے ایڈیٹر چاونکے کے اشتعال انگیز اور فرقہ وارانہ نفرت پھیلانے والے دو برادریوں اور مذہب کے مابین ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کے ارادے سے اور جامعہ جیسے اعلی درجہ کے تعلیمی کیمپس کی ساکھ اور وقار کو ٹھیس پہنچانے کیلئے جاری کی جانی والی پروگرام کی ویڈیو کلپ کے معاملے میں مجرمانہ غفلت برت رہی ہے۔
سریش چاونکے کا یہ مذکورہ ویڈیو کلپ نوکر شاہی پروگرام کا اشتہاری کلپ تھا جس کو سوشیل میڈیا پر وائر ل کیا گیا تھا اور مکمل پروگرام 28اگست2020کو شام 8بجے نشر ہونے والا تھا۔ اس پروگرام کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا کی عرضی پر جسٹس نوین چاولہ کی بنچ نے اس پر کل روک لگادی تھی۔ پروگرام میں دکھایا جانے والا تھا کہ ریاستی مشینری میں تقرر مسلمان ہندوستان کو کیسے اور کس انداز میں تباہ کریں گے۔
ایس ڈی پی آئی قومی نائب صدر اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے مزید کہا چاونکے نے نہ صرف عظیم سیاسی شخصیات اور نظام کو منفی انداز میں پیش کیا ہے بلکہ عوام الناس کے ذہنوں میں یہ شبہات پیدا کرنے کی کوشش کی ہے کہ پوری سرکاری مشینری کمزور، بیکار اور ناقابل اعتماد ہے۔ چاونکے نے جان بوجھ کر دو برادریوں کے درمیان نفرت پھیلانے کی کوشش کی ہے۔ ایس ڈی پی آئی پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ چاونکے کے خلاف فوری طور پر ایف آئی آر درج کی جائے اور انہیں فوری طور پر گرفتار کیا جائے اور مسلم کمیونٹی کے خلاف فرقہ وارانہ اور مذہبی دشمنی بھڑکانے پر ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔