نئی دہلی۔اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کے چیئرمین مسٹر راجینش کمار نے کہا کہ بھارت کی ان ریاستوں میں نقد بحران جمعہ کو ختم ہو جائے گا جہاں گذشتہ چند دنوں سے اے ٹی ایمز خالی پڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نقد رقم کی کمی کو دور کرنے کرنسی وہاں بھیج دی جا رہی ہے. کمار نے کہا کہ کچھ علاقوں کے اے ٹی ایم خالی ہیں اور ان میں بڑے نوٹ نہیں ہیں۔آج یہاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے، ایس بی آئی کے چیئرمین نے کہا ’’نقد کی کمی کا مسئلہ سارے ملک میں نہیں ہے. یہ تلنگانہ اور بہارجسیے ریاستوں تک محدود ہے، ہمیں امید ہے کہ یہ کل تک حل ہو جائے گا کیونکہ نقد کرنسی کی کھیپ روانہ کردی گئی جو شام تک ان ریاستوں تک پہنچ جائیں گی۔‘‘بحران کی وجہ انہوں نے یہ بتایا کہ لوگ اندیشوں کا شکار ہوکر نقدی رقم کو منجمد کرنے لگے ہیں، پیسہ کو گشت میں ہونا چاہئے۔ کچھ لوگ اگر بینک سے رقومات نکالتے ہیں تو انہیں اور دوسروں کو بینکوں میں رقومات بھی جمع کروانی چاہئے۔ اگر لوگ نقد رقم اپنے تک ہی محدود رکھنے لگیں تو ایسی صورت میں ہم اتنی ہی نقدی سربراہ کرسکتے ہیں جتنی ہماری سکت ہوتی ہے جو ملک کی ضرورت کے لئے کم پڑجائے گی، اس لئے کرنسی کو گشت میں رہنا چاہئے۔ قبل ازیں، وزارت خزانہ نے کہا تھا کہ بعض ریاستوں جیسے آندھرا پردیش، تلنگانہ، کرناٹک، مدھیہ پردیش اور بہار میں معمول سے کہیں زیادہ نقدی کی طلب دیکھی گئی۔ اس کے بعد، اقتصادی معاملات کے سیکرٹری سبھاش گارگ نے کہا تھا کہ اس ماہ کے پہلے 12۔13 دن میں اس مہینے میں 45,000 کروڑ روپیہ واپس لے لیا گیا ہے، عام طور پر اس سارے مہینہ میں 20,000 کروڑ روپیہ کی طلب ہوتی تھی۔ انہوں نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ 2000 کروڑ روپے کی نقدی روکی رکھی گئی ہے کیونکہ یہ نوٹ تیزی سے گردش میں نہیں آرہے ہیں۔ نقد کی دشواری سے نمٹنے کے لئے روزانہ 500 روپے کی کرنسی نوٹوں کی طباعت 5 گنا کردی گئی ہے۔