Saturday, June 7, 2025
Homesliderنواب ملک کی جیل سے رہائی کی درخواست کی سماعت کے لیے...

نواب ملک کی جیل سے رہائی کی درخواست کی سماعت کے لیے فہرست تیار کرنے پر سپریم کورٹ کااتفاق

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ سپریم کورٹ مہاراشٹر کے وزیر نواب ملک کی منی لانڈرنگ مقدمہ میں جیل سے ان کی فوری رہائی کی درخواست کی سماعت کے لیے فہرست پر غور کرے گی۔ چیف جسٹس این وی رمنا، جسٹس کرشنا مراری اور جسٹس ہیما کوہلی کی بنچ نے چہارشنبہ کو نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے جیل میں قید  لیڈر نواب ملک کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل کپل سبل سے دستاویزات فراہم کرنے کو کہا۔ ملک نے اپنی درخواست پر فوری سماعت کی درخواست کی ہے۔بنچ نے کہا براہ کرم کاغذات دیں۔
سبل نے کہا کہ منی لانڈرنگ کی روک تھام کا ایکٹ 2005 میں نافذ ہوا تھا اور وزیر پر 2000 سے پہلے کیے گئے مبینہ جرائم کا الزام لگایا گیا ہے۔انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے نواب  ملک کو جائیداد کے سودے کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا جس میں مبینہ طور پر گینگسٹر داؤد ابراہیم کے معاونین شامل تھے۔ اپنی گرفتاری کے فوراً بعد نواب ملک نے ہائی کورٹ میں ہیبیس کارپس پٹیشن دائر کرکے اپنی گرفتاری اور تحویل کے احکامات کو چیلنج کیا۔
نواب ملک نے حال ہی میں ممبئی ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے ایک اپیل دائر کی تھی۔ بامبے ہائی کورٹ نے اس مقدمہ  میں فوری رہائی کے لیے ان کی عبوری درخواست کو خارج کر دیا تھا۔نواب ملک نے اپنی درخواست میں ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ کے 15 مارچ کے حکم کو چیلنج کیا ہے جس نے ان کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا، یہ کہتے ہوئے کہ چونکہ خصوصی پی ایم ایل اے عدالت کا انہیں حراست میں بھیجنے کا حکم ان کے حق میں نہیں ہے، اس کا مطلب یہ نہیں کہ حکم غیر قانونی یا غلط ہے۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے پی ایم ایل اے کے دفعات کے تحت ملک کو گرفتار کرنے کے بعدانہوں نے ہائی کورٹ میں ایک  ہیبیس کارپس درخواست دائر کی تھی جس میں دعوی کیا گیا تھا کہ ای ڈی کے ذریعہ ان کی گرفتاری اور اس کے بعد حراستی ریمانڈ غیر قانونی ہے ۔مرکزی ایجنسی نے نواب ملک پر الزام لگایا ہے کہ وہ ممبئی کے کرلا علاقے میں ایک جائیداد پر قبضہ کرنے کی مبینہ مجرمانہ سازش کا حصہ تھے۔اس پراپرٹی کی مارکیٹ ویلیو 300 کروڑ روپے ہے اور یہ منیرہ پلمبر نامی خاتون کی جائیداد ہے۔نواب ملک نے ہائی کورٹ میں دعویٰ کیا کہ انہوں  نے جائیداد تین دہائی قبل صحیح لین دین سے خریدی تھی اور پلمبر نے اب اس لین دین کے بارے میں اپنا ارادہ بدل لیا ہے۔