نئی دہلی۔ کانگریس نے نوٹ بندی کے تین سال مکمل ہونے پر جمعہ کو پورے ملک میں مظاہرہ کرکے ریلیاں نکالیں اورکہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کو اپنے اس تغلقی فرمان کے لیے ملک کی عوام سے معافی مانگنی چاہئے ۔
کانگریس کارکنوںنے قومی دارالحکومت دہلی میں یوتھ کانگریس کے صدر شری نواس بی وی کی قیادت میں ریزرو بینک کے سامنے دھرنا اورمظاہرہ کیا اور کہا کہ مودی کا یہ دہشت گردانہ فیصلہ تھا اوران کے اس تغلقی فرمان سے ملک کو زبردست نقصان ہوا اور کئی لوگوں کی جانیں گئیں۔
انہوںنے کہا کہ مودی کو کم سے کم ان لوگوں کے اہل خانہ سے معافی مانگنی چاہئے جنہوں نے اس فرمان کی وجہ اپنے لوگوں کو کھویا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ان کے کارکنان پورے ملک میں اس فیصلے کے خلاف مظاہرہ کررہے ہیں۔ یوتھ کانگریس کے کارکنان ریاستوں کے صدرمقامات اور جن شہروں میں ریزرو بینک کی مراکز ہیں وہاں بھی مظاہرہ کررہے ہیں۔
دہلی میں تنظیم کے ہیڈکوارٹر سے تقریبا پانچ سوکارکنان ریزرو بینک کی طرف جلوس بناکر نکلے لیکن پارلیمنٹ اسٹریٹ پر ریزرو بینک کے نزدیک پریوھن بھون کے ساتھ پولس نے انہیں روک دیا۔مظاہرے میں شامل کانگریس کارکنان ہاتھوں میں تختیاں اور بینر لئے مودی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے ۔
مظاہرین میں خواتین اور نوٹ بندی سے متاثر عام آدمی بھی شامل تھے ۔ مظاہرہ نے ملک کی خراب معیشت کے لئے مودی حکومت کو ذمہ دار قرار دیا اورکہا کہ وہ 8 نومبر کا دن اپنی زندگی میں بھول نہیں سکتے کیونکہ اسی دن تین سال پہلے انہیں نوٹ بندی کا درد جھیلنا پڑاتھا۔
مظاہرہ کررہے کارکنوں نے کہا کہ نوٹ بندی سے لاکھوں ملازمتیںچلی گئیں اور معاشی ترقی متاثر ہوئی۔ غیر منظم شعبہ بری طرح متاثر ہوا اور کئی چھوٹی کمپنیاں برباد ہوگئیں۔