Sunday, June 8, 2025
Homesliderنوپور شرما کو ٹی وی پر قوم سے معافی مانگنی چاہئے:سپریم کورٹ

نوپور شرما کو ٹی وی پر قوم سے معافی مانگنی چاہئے:سپریم کورٹ

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ سپریم کورٹ نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی معطل لیڈر نوپور شرما کو پیغمبر اسلامﷺ کے بارے میں متنازعہ ریمارکس کے لیے سرزنش  کی  اور کہا کہ ان کی (نوپور کی) بے قابو زبان نے پورے ملک کو آگ لگا دی ہے۔ عدالت نے نوپور شرما کو اپنے ریمارکس پر ملک سے معافی مانگنے کو بھی کہا ہے۔عدالت نے شرما کے متنازعہ ریمارکس پر مختلف ریاستوں میں درج ایف آئی آر کو یکجا کرنے کی درخواست کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس نے (شرما) نے یا تو سستی تشہیر حاصل کرنے کے لیے یا کسی سیاسی ایجنڈے کے لیے یا کسی مکروہ سرگرمی کے تحت پیغمبر اسلامﷺ کے بارے میں یہ ریمارکس کیے تھے۔
جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جے بی پاردی والا کی والی بنچ نے کہایہ بیانات بہت تکلیف دہ اور تکبر کا شکار ہیں۔ اس طرح کے بیانات دینے کا کیا مطلب ہے؟ ان بیانات کی وجہ سے ملک میں افسوسناک واقعات رونما ہوئے ہیں… یہ لوگ مذہبی نہیں ہیں۔ وہ دوسرے مذاہب کا احترام نہیں کرتے۔ یہ ریمارکس یا تو سستی شہرت  حاصل کرنے کے لیے کیے گئے تھے یا کسی سیاسی ایجنڈے یا نفرت انگیز سرگرمیوں کے حصے کے طور پر ہوئے ہیں۔ٹی وی پر نشر ہونے والے مباحثے کے دوران شرما کے پیغمبر اسلام ﷺکے بارے میں کیے گئے تبصروں کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے کیے گئے۔ بعد میں بی جے پی نے شرما کو پارٹی سے معطل کر دیا۔
بنچ نے پیغمبر اسلامﷺ کے بارے میں ریمارکس پر مختلف ریاستوں میں درج ایف آئی آر کو اکٹھا کرنے کی شرما کی درخواست پر غور کرنے سے انکار کر دیا اور انہیں درخواست واپس لینے کی اجازت دی۔بنچ نے کہاجس طرح اس نے ملک بھر میں لوگوں کے جذبات کو مشتعل کیا ہے، اس سے افسوسناک واقعات ہوئے ہیں۔ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کی ذمہ دار صرف یہ عورت ہے۔ ہم نے دلائل دیکھے ہیں۔شرما کے خلاف عدالت کا مشاہدہ ایک ایسے وقت میں آیا جب حال ہی میں ادے پور میں دو افراد نے ایک درزی کو بے دردی سے قتل کیا اور اس واقعے کی ایک ویڈیو آن لائن پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسلام کی توہین کر رہے ہیں۔ بدلہ لے رہے ہیں۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ (شرما) قابو سے باہر ہیں اور غیر ذمہ دارانہ بیانات دی ہیں اور وہ 10 سال سے وکیل ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں۔ انہیں اپنے ریمارکس کے لئے پورے ملک سے معافی مانگنی چاہئے تھی۔شرما کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ منیندر سنگھ نے کہا کہ ان کے موکل نے اپنے ریمارکس پر معافی مانگ لی ہے۔بنچ نے کہا اس نے بہت دیر سے معافی مانگی اور وہ بھی یہ کہہ کر کہ اگر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہو، وغیرہ۔ اسے فوراً ٹی وی پر آکر ملک سے معافی مانگنی چاہیے تھی۔