Tuesday, April 22, 2025
Homeدیگرصحت و زندگینو گھنٹے سے زیادہ سونے سے فالج کا خطرہ 23فیصدبڑھ سکتا ہے

نو گھنٹے سے زیادہ سونے سے فالج کا خطرہ 23فیصدبڑھ سکتا ہے

- Advertisement -
- Advertisement -

نیو یارک: جو لوگ رات میں 9یا اس سے زیادہ گھنٹے سوتے ہیں،انہیں اسٹروک ہو نے کا امکان ان لوگوں سے 23فیصد زیادہ ہوتا ہے۔جو رات کو سات سے آٹھ گھنٹے سے بھی کم سوتے ہیں۔نتائج سے پتہ چلا ہے کہ لمبی لمبی جھپکیاں لینا بھی آپ کی صحت کے لئے اچھا نہیں ہے۔امریکہ کے طبی جریدے نیورولوجی اکیڈیمی میں شائع ایک معلوماتی مضمون کے مطابق، جن لوگوں نے باقائدگی کے ساتھ دوپہر کے وقت 90 منٹ سے زیادہ جھپکی لی،ان کو فالج کا خطرہ ان لوگوں کے مقابلے میں 25فیصد زیادہ تھا،جنہوں نے ایک سے 30منٹ تک باقائدہ جھپکی لی۔

یہ سمجھنے کے لئے مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ رات کو زیادہ دیر جھپکی لینا اور دیر تک سونا اسٹروک (فالج)کے بڑھتے ہوئے خطرے سے کیسے وابستہ ہو سکتی ہے۔لیکن پچھلی سطروں میں یہ بات طاہر ہو ئی ہے کہ طویل وقت تک سونے سے کولیسٹرول کی سطح میں منفی تبدیلیاں آرہی ہین اور کمر کے درد میں اضافہ ہو تا ہے۔یہ دونوں فالج کے خطرے کی علامت ہیں۔

چین کے ووہان میں ہوازونگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی کے مصنف زیو مین ژانگ نے یہ بات کہی۔جانگ نے کہا ”اس کے علاوہ لمبی جھپکی اور نیند مجموعی طور پر غیر فعال طرز زندگی کی تجویز کر سکتی ہے۔اس تحقیق میں 62 کی عمرکے ساتھ چین میں 31,750 افراد شامل ہیں۔ان کی اوسطاً چھ سال تک دیکھ بھال کی گئی،اس دوران اسٹروک کے 1,557 واقعات ہوئے۔ان سے ان کی نیند کے بارے میں سوالات پوچھے گئے۔

تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ،جو لوگ زیادہ دیر تک سوتے ہیں ان ان کو استروک ہونے کا امکان متوسط سلیپرس اور لنگوٹ والے افراد کے مقابلے میں 85 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔