ریاض ۔ جولائی کے آغاز میں خبر سامنے آئی تھی کہ فحش مظاہرے کرنے کے لئے مشہور امریکی گلوکارہ ، ریپر و موسیقار نکی مناج 18 جولائی کو سعودی عرب کے شہر جدہ میں مظاہرہ کریں گی۔ نکی مناج کی جانب سے سعودی عرب میں مظاہرہ کرنے کے اعلان کے بعد عرب سوشل میڈیا پر ملے جلے رد عمل کا اظہار دیکھا گیا تھا۔ جہاں سعودی عرب کی نوجوان نسل نکی مناج کے پروگرام کے اعلان سے خوش دکھائی دی تھی، وہیں خواتین اور دیگر افراد نے گلوکارہ کے پرگرام پر اعتراض کیا تھا۔نکی مناج کو رواں ماہ 18 جولائی سے سعودی عرب کے ساحلی شہر جدہ میں ورلڈ فیسٹیول میں مظاہرہ کرنا تھا۔
اس فیسٹیول میں نکی مناج کے علاوہ امریکی ڈی جے اسٹیو اوکے، برطانوی گلوکار لیام پائن اور دیگر موسیقاروں اورگلوکاروں کو مظاہرہ کرنا تھا، تاہم اب نکی مناج اس فیسٹیول میں مظاہرہ نہیں کریں گی۔ ذرائع کے مطابق نکی مناج نے سعودی عرب میں خواتین اور ہم جنس پرست افراد کے ساتھ ناروا سلوک پر احتجاج کے طور پر مظاہرہ سے انکارکیا۔
امریکی گلوکارہ نے سعودی عرب میں اپنا کنسرٹ نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے فیصلے کو خواتین اور ہم جنس پرست افراد کے ساتھ حمایت قرار دیا۔خبر رساں ادارے کے مطابق نکی مناج نے سعودی عرب میں کنسرٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ امریکی سماجی تنطیم کی جانب سے کی گئی گزارش کے بعد کیا۔امریکی سماجی تنظیم کی جانب سے گزشتہ ہفتے نکی مناج کے نام ایک کھلا خط لکھ کر ان سے سعودی عرب میں مظاہرہ نہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
سماجی تنظیم نے اپنے خط میں نکی مناج پر زور دیا تھا کہ سعودی عرب جیسے ملک میں خواتین اور ہم جنس پرست افراد پر دباو ¿ ہوتا ہے اور وہاں صنفی تفریق پائی جاتی ہے، اس لیے وہ وہاں مظاہرہ نہ کریں۔سماجی تنظیم کی جانب سے خط لکھے جانے کے بعد نکی مناج نے جدہ میں اپنا میوزک کنسرٹ نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ خواتین اور ہم جنس پرست افراد کے ساتھ ہیں۔ابھی یہ واضح نہیں ہےکہ اس کنسرٹ میں امریکی ڈی جے اسٹیو اوکے اور برطانوی گلوکارلیام پائن مظاہرہ کریں گے یا نہیں۔ خیال رہے کہ جدہ فیسٹیول کا آغاز 18 جولائی سے قبل ہی ہوجائے گا۔
اس میوزک فیسٹیول میں 6 سال یا اس سے زائد عمر کے مرد و خواتین کو آنے کی اجازت ہوگی اور فیسٹیول میں شراب سمیت ہر قسم کا نشہ لانے پر پابندی ہوگی۔ساتھ ہی فیسٹیول میں شرکت کرنے والی خواتین کو سعودی عرب کی روایات کے مطابق پردہ کرنا ہوگا اور خیال کیا جا رہا ہے کہ فیسٹیول میں خواتین کے لیے الگ جگہ مختص کی جائے گی۔اسی فیسٹیول میں نکی مناج کے کنسرٹ میں شامل ہونے والی خواتین کو انتظامیہ نے ہدایت دی تھی کہ تمام خواتین امریکی گلوکارہ کے مظاہرہ کے دوران عبایہ اور پردے میں شریک ہوں۔
خواتین نے فیسٹیول انتظامیہ کے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا اورکہا تھا کہ جس فیسٹیول میں ایک خاتون گلوکارہ عریانیت پھیلائے اور وہ فحش مظاہرہ کرے اس فیسٹیول میں شرکت کرنے والی خواتین کو پردہ کرنے کی ہدایت سے سعودی عرب کی حکومت کا دوہرا معیار عیاں ہوتا ہے۔نکی مناج فحش مظاہرہ، جنسیت کی جانب راغب کرنے والی شاعری، بھڑکیلے اور انتہائی نامناسب لباس پہن کر مظاہرہ کرنے کی وجہ سے شہرت رکھتی ہیں۔
انہوں نے 2012 یں معروف گریمی ایوارڈ کی تقریب میں نامناسب لباس پہن کر عیسائی مذہبی لباس پہننے والے مرد رضاکاروں کے ساتھ رقص کیا تھا جس پرنکی مناج کو عیسائی برادری نے سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔نکی مناج کو یورپ و امریکہ میں بھی انتہائی نامناسب لباس پہن کر راست مظاہرہ کے دوران عریانیت پھیلانے پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔نکی مناج نے 2007 میں گلوکاری کی شروعات کی اور آغاز سے ہی نیم عریاں اور فحش مظاہرہ کی وجہ سے وہ دنیا بھر کے نوجوانوں میں مقبول ہوگئیں۔36 سالہ گلوکارہ اب تک 300 سے زائد گانوں پر مظاہرہ کر چکی ہیں اور انہوں نے متعدد عالمی ایوارڈ حاصل کئے ہیں۔