Monday, April 21, 2025
Homesliderنیوزی لینڈمیں مارچ کے بعد پہلی مرتبہ کورونا کا کوئی معاملہ نہیں

نیوزی لینڈمیں مارچ کے بعد پہلی مرتبہ کورونا کا کوئی معاملہ نہیں

- Advertisement -
- Advertisement -

آکلینڈ: نیوزی لینڈ میں پیر کورواں سال 16 مارچ سے اب تک پہلی بار کورونا وائرس کا کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا۔واضح رہے کہ کورونا کےمعاملات میں کمی کے بعد تقریباًً ایک ہفتہ قبل نیوزی لینڈ کی حکومت نے لاک ڈاؤن میں کافی حد تک نرمی کا اعلان کیا تھا۔خبر رساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ میں محکمہ صحت کے ڈائریکٹر ایشلی بلوم فیلڈ نے ایک نیوز کانفرینس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک بھی معاملہ درج نہ ہونا جشن منانے کی بات ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ کورونا وائرس کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 20 سے نہیں بڑھی ہے۔ یہ اس کوشش کی نشاندہی کرتا ہے جو ہم سب نے کی۔یہ پہلا دن ہے کہ ہمارے یہاں کوئی نیا معاملہ سامنے نہیں آیا ہے اور ہم اسے یوں ہی رکھنا چاہتے ہیں۔نیوزی لینڈ میں ایک مہینے سے زیادہ کے عرصے تک اسکول، شاپنگ مالز، ریستوران اور کھیل کے میدان بند رہنے کے بعد گذشتہ منگل کو لاک ڈاؤن میں نرمی کی گئی تھی۔

تاہم ملک میں سماجی دوری کے اقدام پر عمل کرتے ہوئے لاکھوں افراد ابھی بھی گھر سے کام اور تعلیم حاصل کر رہے ہیں، جب کہ کاروبار میں سے کچھ ہی کو کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ایشلی بلوم فیلڈ نے کہا کہ لوگوں کو چاہیے کہ سماجی دوری پر عمل دارآمد کرتے رہیں تاکہ کورونا وائرس واپس نہ لوٹے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک خوش آئند بات ہے لیکن اصل امتحان اس ہفتے کے آخر میں ہوگا جب لوگوں میں وائرس کی نشاندہی ہونے کا وقت پورا ہوگا جو کہ منظر عام پر آنے کے پانچ سے چھ دن بعد ہوتا ہے۔ ملک میں اب تک کے مصدقہ معاملات کے کی تعداد 1137 ہے۔دوسری جانب نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ ونسٹن پیٹرز نے نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان نقل و حرکت کے بارے میں کہا کہ اس کی بحالی کی جا سکتی ہے۔

آسٹریلیا میں دوسرے ممالک کی طرح وائرس  سے ہونے والی اموات کی تعداد زیادہ نہیں ہے۔ ملک میں اب تک 95 اموات ہو چکی ہیں جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 6800 ہے۔ نیوزی لینڈ میں رگبی کی ٹیم کو آسٹریلیا جانے کی اجازت دے دی گئی ہے تاکہ وہ وہاں جا کر ٹورنمنٹ کی تیاری کریں اور ساتھ ہی 14 دن کے قرنطینہ میں بھی رہیں۔