Saturday, June 7, 2025
Homesliderورک فرم ہوم، کئی افراد کےلئے گھر سے کام کرنا مسائل کا...

ورک فرم ہوم، کئی افراد کےلئے گھر سے کام کرنا مسائل کا انبار

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: لاک ڈاؤن کے فوراً بعد متعدد آئی ٹی کمپنیوں نے اپنے تمام ملازمین کے لئے ورک فرم ہوم کا اعلان کیا۔ اس اعلان کے بعد ایسا لگتا تھا کہ کام کرنے میں ایک بہت اچھا فیصلہ ہے  کیونکہ دن میں گھر والوں کے ساتھ وقت گزارتے ہوئے دفتر کی ذمہ داریاں بھی پوری کی جاسکیں گی لیکن یہ اعلان بہت سارے آئی ٹی ملازمین کے لئے اذیت کا سودا ثابت ہوا ہے. سنیل ریڈی جو ایک ملٹی نیشنل آن لائن خوردہ فروش کمپنی کے لئے کام کرتے ہیں انہوں نے اپنے تجربات بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب وہ ورک فرم ہوم گھر سے کام کرنے لگے تو انہیں اپنے لئے وقت  مشکل سے کبھی بھی مل جاتا ہے۔ ابتدا میں ہم سب واقعی خوش تھے کیونکہ ہم نے سوچا تھا کہ آخر کار ہم اپنےخاندان کے ساتھ کچھ وقت گزاریں گے۔ تاہم اب کبھی کبھی مجھے بیت الخلا استعمال کرنے کا وقت نہیں ملتا ہے۔ ہم 10 سے 12 گھنٹے تک مسلسل کام کرتے ہیں اور جب ہم شکایت کرتے ہیں تو انتظامیہ نے ہمیں بتایا کہ چونکہ ہم گھر سے کام کررہے ہیں لہذا ہمیں لچکدار ہونا چاہئے اور دفتری اوقات کے برعکس کبھی بھی کام کےلئے تیار رہنا ہوگا  ۔بعض حالات میں تو  ہفتہ وار تعطیل کے دن بھی کام کرنا پڑ رہا ہے  ۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ مجھے محسوس ہوتا ہے کہ جب میں روزانہ آفس جاتا ہوں تو میں کام سے متعلق توازن کو بہتر طریقے سے برقرار رکھ سکتا تھا لیکن اب گھر سے کام کرنے کے باوجود اوقات کا کوئی حساب کتاب نہیں بس 24 گھنٹوں کی شفٹ میں کام کرنے کا احساس ستانے لگا ہے ۔

ایک اور ملازم  سنیل کمار نے کہا  میں 24 گھنٹے اپنے خاندان  کے ساتھ براہ نام  رہ رہا ہوں  مجھے مشکل سے ان کے ساتھ کھانے کا وقت ملتا ہے ہے۔ مسئلہ صرف کام اور خانگی زندگی کا توازن نہیں ہے بلکہ کئی ایک مسائل کا سامنا ہے ۔ بہت سے ملازمین اضافی کام سے  انکار کرنے سے خوفزدہ ہیں کیونکہ اگر انکار کیا جائے تو شاید ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑے گا ۔

آئی ٹی پروفیشنل راویش نے کہا  جب میں دفتر جاتا تھا اور اوور ٹائم کام کرتا تھا تو مجھے اچھا معاوضہ مل جاتا تھا تاہم اب گھر میں اس اوور ٹائم اور زیاد کام کرنے کے باوجود معاوضہ نہیں ملتا اور استفسار پر کہا جاتا ہے کہ گھر سے کام کررہے ہو جو سہولت مل رہی ہے وہی کافی ہے۔نیز  زیادہ تر ملازمین کو خوف ہے کہ اگر وہ اضافی کام کرنے سے انکار کرتا ہےتو اس کی کارکردگی کا جائزہ لینے والی رپورٹ میں اس کی ناقص کارکردگی  درج  ہوگی جس پر زیادہ تر ترقی  اور اضافی معاوضہ کے فیصلے ہوتے ہیں ۔