وزیر اعظم نریندر مودی کے بیرونی دوروں پر خرچ کردہ رقومات کی تفصیلات بہت جلد ہی منظر عام پر آجائے گی ۔ سنٹرل انفارمیشن کمیشن نے ایر انڈیا کو ہدایت دی کہ نریندر مودی کے بیرون ملک دوروں پر کے لئے بنائی گئی بلز کے مکمل ریکارڈ کا انکشاف کردے۔ سنٹرل انفارمیشن کے مرکزی ادارہ نے کہا کہ چونکہ یہ رقومات سرکاری خزانہ سے ادا کی جاتی ہیں اس لئے اس کا انکشاف کیا جانا چاہئے۔
نئی دہلی۔وزیر اعظم نریندر مودی کے بیرون ملک دوروں کے لئے فضائی اسفار پر اب تک ہوئے اخراجات کے بارے میں بہت جلد ہی انکشاف ہوجائے گا۔ سنٹرل انفارمیشن کمیشن نے ایر انڈیا کو ہدایت دی کہ مودی کے بیرون ملک اسفار پر تیار کردہ بلز کے ریکارڈس سے متعلق تمام تفصیلات کا انکشاف کردے، چونکہ وزیر اعظم کے بیرون ملک اسفار کے اخراجات سرکاری خزانہ سے ادا کئے جاتے ہیں اس لئے عوام کو اس کے بارے میں جانکاری دینے میں کوئی قباحت نہیں ہے، اسے تجارتی رازکی آڑ میں چھپایا نہیں جاسکتا ۔ سنٹرل انفارمیشن کمیشن نے ایر انڈیا کے اس استدلال کو مسترد کردیا کہ یہ معلومات تجارتی راز ہے اور اسے عوامی شعبہ کی کمپنی امانت کے طور پر چھپائے رکھتی ہے اور قانون حق آگہی کے دائرہ کار سے پرے ہے۔انفارمیشن کمشنر امتیاوا بھٹا چاریہ نے کہا کہ البتہ یہ استدلال قابل قبول ہوسکتا ہیکہ وزیر اعظم کے دورہ ے متعلق تواریخ، وقفہ اور دورہ کردہ مقامات کے بارے میں جانکاری کی فراہمی قانون حق آگہی کی دفعہ 8 یا 9 کے تحت مستثنیٰ ہیں۔ یاد رہے کہ ایک درخواست گذار لوکیش بترا نے 2016-17 کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے بیرون ملک دوروں کی تواریخ، وقفہ اور مقامات اور ان کے اسفار پر بنائی گئیں بلز کی تفصیلات طلب کی تھیں جس کو ایرانڈیا نے مسترد کردیا تھا۔ ابتداء میں ایر انڈیا نے اسے تجارتی راز قرار دیتے ہوئے معلومات فراہم کرنے سے انکار کردیا تاہم دوسرے استفسار پر یہ استدلال پیش کیا گیا کہ وزیر اعظم کے دفتر کی ہدایت کے پیش نظر وہ مذکورہ معلومات فراہم کرنے سے قاصر ہے۔