حیدرآباد :ان دنوں تلنگانہ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ٹی ایس آر ٹی سی) کے ہزاروں ملازمین ریاستی حکومت سے اپنے مطالبات کو منوانے اور ٹی ایس آر ٹی سی کو ریاستی حکومت میں ضم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ہڑ تال پر ہیں،اور ان کی ہڑ تال ہفتہ کے روز آٹھویں دن میں شامل ہو گئی ہے۔
ریاست تلنگانہ کے وزیر ٹرانسپورٹ ریاست تلنگانہ،پی اجئے کمار نے ہفتہ کے روز ریاستی حکومت میں ٹی ایس آر ٹی سی کے انضمام کو مسترد کر دیا اور کہا کہ ٹی ایس آر ٹی سی کو حکومت میں ضم نہیں کیا جائے گا۔اجئے کمار نے ہڑتال کر رہے ملازمین اور ان کی حمایت کررہے اپوزیشن جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے ٹی ایس آر ٹی سی ملازمین پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ”انہوں نے اپوزیشن جماعتوں کے اشارے پرہڑ تال شروع کی،جو لوگوں کو گمراہ کر رہے تھے۔
انہوں نے اپوزیشن جماعتوں پر،ٹی آر ایس حکومت کے خلاف جھوٹے الزامات لگانے کا الزام عائد کیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسکولوں سے وابستہ تمام پرائیویٹ بسوں کواسکولوں کو سونپا جائے گا،تاکہ وہ اپنے طلباء کو اسکول لانے اور لے جانے کے لئے استعمال کر سکیں۔
وزیر ٹرانسپورٹ نے مزید کہا کہ ”ٹی آر ایس نے کبھی نہیں کہا کہ وہ ٹی ایس آر ٹی سی کوحکومت میں ضم کرے گی،انہوں نے کہا کہ عوام کو ہڑتال کی وجہ سے ہو رہی تکلیف سے بچانے کے لئے 7,358بسیں چلائی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے وقت ٹی ایس آر ٹی سی کے اثاثوں کی مالیت 4,416کروڑ روپئے تھی اور اس کو مضبوط بنانے کے لئے وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی کو ششیں جاری ہیں۔اجئے کمار نے کہا کہ ”آر ٹی سی کمیٹی نے عارضی عملے کو تربیت کے ذریعہ بھرتی کرنے کے لئے اپنی کارروائی مکمل کر لی ہے۔