Monday, April 21, 2025
Homesliderوکیل جوڑے کا قتل ،ہائی کورٹ کی پولیس حکام سے وضاحت طلب

وکیل جوڑے کا قتل ،ہائی کورٹ کی پولیس حکام سے وضاحت طلب

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ وکیل جوڑے پی وی ناگامنی اورجی وامن راؤ کے بہیمانہ قتل کی تحقیقات کے سلسلہ میں پولیس حکام سے تلنگانہ ہائی کورٹ نے وضاحت طلب کرلی ہے۔اس ضمن میں   جسٹس وجئے سین ریڈی اور  چیف جسٹس ہیما کوہلی پرمشتمل ڈیویژن بنچ نے تحقیقات میں پیش رفت پر تفصیلات طلب کی اور سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ عدالتی تحویل میں موجود چار ملزمین کے بیانات جوڈیشیل مجسٹریٹ سے کیوں حاصل نہیں کئے گئے۔ ڈیویژن بنچ نے ایڈوکیٹ جنرل بی ایس پرساد سے کہا کہ حکومت کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ میں مطلع کیا  گیا ہے کہ 4 ملزمین گرفتار کئے گئے ہیں جنہوں نے جرم کا ارتکاب بھی  کیا ہے۔دریں اثنا پولیس نے سیکشن 161 سی آر پی سی کے تحت ان کے بیانات ریکارڈ کئے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ ملزمین کی جانب سے پولیس کو دیئے گئے بیانات عدالت میں کوئی اہمیت نہیں رکھتے لہذا ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ ان کے بیانات جوڈیشیل مجسٹریٹ کے ذریعہ ریکارڈ کروائے جاتے ۔ ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو مہر بند لفافہ حوالے کیا جس میں تحقیقات کی پیش رفت سے واقف کروایا گیا۔ پولیس اسٹیشن میں ملزمین کے ریکارڈ کردہ  بیانات 161 سیکشن سی آر پی سی کے تحت ہوتے ہیں جبکہ جوڈیشیل مجسٹریٹ کی جانب سے ریکارڈ کردہ بیان سیکشن 164 سی آر پی سی کے تحت ہوتا ہے۔ ایڈوکیٹ جنرل نے طریقہ کار کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ملزمین کے بیانات پولیس ریکارڈ کرتی ہے جبکہ عینی شاہدین کے بیانات مجسٹریٹ ریکارڈ کرتے ہیں۔

 عدالت نے حیرت کا اظہار کیا کہ ملزمین نے مجسٹریٹ کے روبرو بیان دینے سے انکارکیا ہے۔ ایڈوکیٹ جنرل نے تحقیقاتی عہدیدار ورچول کورٹ میں اظہار خیال کیا۔ ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ دو عینی شاہدین کی نشاندہی کی گئی ہے اور جوڈیشیل فرسٹ کلاس مجسٹریٹ منتھنی سے درخواست کی گئی کہ ان کے بیانات ریکارڈ کریں۔ انہوں نے بتایا کہ 4 مارچ کو مجسٹریٹ عینی شاہدین کے بیانات ریکارڈ کریں گے۔