واشنگٹن- دنیا کو دہشت گردی سے پاک کرنے کا نام لیکر عراق،افغانستان،شام اور دنیا کے دیگر ممالک اور خطوں میں جنگی حالات پیدا کرنے والے امریکہ کو خود اپنے گھر میں اپنی عوام کو دہشت گردی اورآئے دن فائرنگ کے مسائل کا سامنا ہے اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اب اپنی ہی عوام کی اپنے ہی گھر میں حفاظت کا چیلنچ درپیش ہے کیونکہ اب امریکی ریاست ٹیکساس فائرنگ واقعہ نے امریکی کی داخلی حفاظتی انتظامات پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
امریکی ریاست ٹیکساس میں فائرنگ کے واقعہ میں کم ازکم 20 افراد ہلاک ہوگئے۔ مقامی پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ الپاسو کے شاپنگ کمپلکس میں واقع وال مارٹ میں پیش آیا۔ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے پریس کانفرنس میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ فائرنگ کے واقعہ میں کم ازکم20افراد ہلاک اور اور 26 زخمی ہوئے۔
ٹیکساس کے گورنر نے اس واقعہ کو ’ٹیکساس کی تاریخ کا مہلک ترین دن قرار دیا ہے۔ حکام نے ایک 21 سالہ شخص کو حراست میں لیا ہے اور جس کے بارے میں خیال ظاہر کیا جا رہا کہ وہ واحد گن میں ہے۔ پولیس ترجمان نے تصدیق کی کہ مشتبہ حملہ آور زیر حراست ہے۔ امریکی میڈیا میں اس کی شناخت21 سالہ پیٹرک کے طور پر کی گئی ہے۔ اس سے قبل الپاسوکے میئر نے کہا کہ تین مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے ٹیکساس فائرنگ کو بزدلانہ کام قرار دیا اور کہا کہ معصوم لوگوں کے قتل کا کوئی جواز نہیں ہوسکتا۔ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ آج الپاسو ٹیکساس کے فائرنگ کا واقعہ نہ صرف المناک ہے بلکہ یہ ایک بزدلانہ فعل بھی ہے۔ میں جانتا ہے کہ میں اس ملک میں ہر ایک کے ساتھ اس نفرت انگیز فعل کی مذمت کرتا ہوں۔ کوئی بھی وجہ یا بہانہ کبھی بھی معصوم لوگوں کے قتل کا جواز نہیں بن سکتا۔
پولیس ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ فائرنگ کے متاثرین میں متعدد افراد شامل ہیں۔ ابتدائی اطلاعات جو سامنے آئی ہیں اس کے مطابق حملہ آور نے فائرنگ میں رائفل کا استعمال کیا لیکن یہ بات حتمی نہیں ہے۔ فائرنگ میں متاثرہ افراد کو جس دواخانہ میں شریک کیا گیا ہے اس کے ذرائع نے کہا 22 زخمیوں کو ڈیل سول میڈیکل سینٹر لایا گیا ہے جن میں بچے شامل ہیں۔
ٹیکساس پولیس وال مارٹ اسٹور پر فائرنگ کے واقعہ کی تفتیش ممکنہ نفرت انگیز جرم کے طور پر کر رہی ہے۔ فائرنگ کرنے والے 21 سالہ شخص نے فائرنگ کے بعد وال مارٹ اسٹور کے باہر اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کر دیا۔ الپاسو کے پولیس چیف گریگ ایلن نے میڈیا سے کہا کہ اس وقت پولیس فائرنگ کرنے والے شخص سے ایک منشور برآمد کیا ہے جو کہ کسی حد تک اس کا تعلق نفرت انگیز جرائم سے جوڑتا ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق وال مارٹ کے ملازمین اور عینی شاہدین نے بتایا کہ انہوں نے فائرنگ کی آوازیں سنیں جس کے بعد وال مارٹ میں افراتفری مچ گئی۔ کسٹمرز اور ملازمین جان بچانے کی کوشش میں بھاگ رہے تھے۔
ایک عینی شاہد نے بتایا وال مارٹ میں داخل ہوا تو کم از کم دس فائر سنے۔ ایک ادھیڑ عمر عورت کو فرش پر گرے دیکھا۔ یقین سے نہیں کہہ سکتا اسے گولی لگی تھی یا نہیں۔وائٹ ہاوس کے ڈپٹی پریس سیکریٹری نے ایک بیان میں کہا کہ صدر ٹرمپ کو الپاسو میں فائرنگ کے واقعہ سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کردیا گیا۔صورتحال کی مسلسل نگہداشت کررہے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے اٹارنی جنرل اور ٹیکساس کے گورنر سے بھی رابطہ کیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹ کی کہ الپاسو میں قتل عام کا خوفناک واقعہ پیش آیا ہے۔ وہاں سے بہت بری خبریں آرہی ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ بہت سے لوگ مارے گئے ہیں۔ریاست ،مقامی حکام اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔ گورنر سے بات کرکے انہیں وفاق کی مکمل حمایت کیلئے کہا ہے۔