Wednesday, April 23, 2025
Homeٹرینڈنگٹی آر ایس،کانگریس نے منایا ”یوم انضمام حیدرآباد“جبکہ بی جے پی نے...

ٹی آر ایس،کانگریس نے منایا ”یوم انضمام حیدرآباد“جبکہ بی جے پی نے منایا”تلنگانہ مکتی دیوس“

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد : منگل 17ستمبر کو مختلف سیاسی جماعتوں کے دفاتر میں قومی پرچم لہرا کر اور حیدرآباد کے نظام سے مقابلہ کرنے والے آزادی پسندوں کی قر بانیوں کو یاد کرتے ہوئے”یو م انضمام حیدرآباد“ منایا گیا۔حکمراں تلنگانہ راشٹر سمیتی (ٹی آر ایس)،اپوزیشن جماعت کانگریس اور دیگر جماعتوں نے اس موقع کو یوم انضمام کے طور پر منایا،جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اسے ”تلنگانہ مکتی دیوس“کے طور پر منایا۔

واضح ہوکہ 17ستمبر 1948کو،آج ہی کے دن حیدرآباد کی سلطنت ”پولیس ایکشن“ کے بعد ہندوستانی یونین میں ضم ہو گئی تھی۔کیونکہ نظام کی فوج کے خلاف ہندوستانی فونے مہم چلائی تھی۔ٹی آر ایس ہیڈ کوارٹر،تلنگانہ بھون میں منعقدہ ”یو م انضمام حیدرآباد“تقریب کی قیادت پارٹی کے کار گزار صدر کے ٹی راما راؤ نے کیا۔انہوں نے قومی پرچم لہرایا اور ”الی تلگو تلی“اور تلنگانہ کے مفکر پروفیسر جئے شنکر کے مجسمہ کو ہار پہنایا۔اس تقریب میں وزراء محمود علی،ملا ریڈی،سرینواس گوڑ،ارکان پارلیمنٹ،ریاستی ارکان اسمبلی اور دیگر قائدین نے شرکت کی۔

بی جے پی نے ریست بھر میں ”تلنگانہ مکتی دیوس“منایا اور قائدین نے قومی پرچم لہرایا۔انہوں نے ”ترنگا ریلی“ بھی نکالی،اور مطالبہ کیا کہ اس دن کو با ضابطہ طور پر منایا جائے۔مرکزی پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے حیدرآباد میں بی جے پی کے ریاستی دفتر میں قومی پرچم لہرایا۔مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ کشن ریڈی،مہاراشٹر اکے سابق گورنر ودیا ساگر راؤ،ریاستی بی جے پی کے سربراہ کے لکشمن اور دیگر قائدین نے اس تقریب میں شرکت کی۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے کے لکشمن نے ریاستی حکومت پر الزام لگایا کہ ٹی آر ایس حکومت اپنی اتحادی ایم آئی ایم کے دباؤ میں آکر، اس دن کو  سرکاری سطح پر نہیں منا رہی ہے۔

لکشمن نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے تلنگانہ تحریک کے دوران اس دن کو با ضابطہ طور پر منانے کا وعدہ کیا تھا،لیکن اقتدار میں آنے کے بعد وہ اپنے وعدے سے مکر گئے۔جبکہ کشن ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت ایم آئی ایم سے خوفزدہ ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ تلنگانہ کی آزادی کی تاریخ کو درسی کتب میں شامل کیا جائے،تاکہ آئندہ نسلوں کو اپنے آبا و اجداد کی قربانیوں کے بارے میں پتہ چلے۔

ادھر کانگریس پارٹی کے ریاستی صدر دفتر گاندھی بھون میں بھی”یوم انضمام حیدرآباد“منایا گیا۔ریاستی کانگریس کے سربراہن اتم کمار ریڈی نے قومی پرچم لہرایا۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ”جواہر لال نہرو اور سردار ولبھ بھائی پٹیل کی کوششوں کی بدولت حیدرآباد ہندوستان میں ضم

 ہوگیا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس اور کمیونسٹوں نے نظام سے مقابلہ کیا،جو پاکستان میں شامل ہونا چاہتے تھے۔کانگریس رہنما نے کہا کہ نظام کے خلاف لڑائی کرنے کا مزہب سے کوئی تعلق نہیں ہے،لیکن بی جے پی اسے مذہب سے جوڑ کر تاریخ کوبگاڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔

مذکورہ یوم انضمام حیدرآباد،تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے دفتر میں بھی منایا گیا۔پارٹی کے رہنما رولا ولا چندر شیکھر ریڈی نے این ٹی آر ٹرسٹ بھون میں ترنگا لہرایا۔منقسم آندھرا پردیش میں پچھلی حکومتوں کی طرح تلنگانہ میں بھی ٹی آر ایس حکومت نے باضابطہ طور پر اس دن کو منانے کے مطالبات کو مسترد کر دیا ہے۔ٹی آر ایس رہنماؤں نے بی جے پی پر ”تفرقہ انگیز سیاست“میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا۔

مسلمان کسی بھی تقریب کے مخالف ہیں کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ ”پولیس ایکشن“ کے دوران مسلمانوں کاقتل عام کیا گیا تھا۔کل ہند مجلس اتحاد المسلمین نے کہا ہے کہ پورے ملک کے لئے یوم آزادی کا ایک ہی دن ہے،لہذا تلنگانہ مین الگ الگ جشن کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔