حیدرآباد ۔ کہتے ہیں کہ جب خود کا کچھ باقی نہیں رہتا توانسان دوسری کی نقالی کرنے لگتا ہے ایسا ہی کچھ اس وقت حیدرآباد کے جی ایچ ایم سی انتخابات میں دیکھنے کو مل رہا ہے ۔اس وقت حیدرآباد میں بلدی انتخابات کی مہمات عروج پر ہیں اور ہر سیاسی جماعت اپنا منشور جاری کرچکی ہے لیکن ان کے وعدوں اور منصوبے دہلی میں عام آدمی پارٹی (عآپ )کے منشور کی نقالی ہے ۔
جب پارٹیاں اصل نظریات اور منصوبوں سے دور ہوجاتی ہیں تب وہ دیگر جماعتوں کی نقالی کرنے لگتی ہیں اور اس وقت تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آر ایس ) نے سب سے پہلے عآپ حکومت سے مفت بجلی اسکیم کی نقل کی ہے اور اب اس کے بعد بی جے پی اور کانگریس نے خواتین مسافروں کے لئے مفت سفر ، مفت پانی اور مفت بجلی کی نقل کی ہے تاکہ عوام کو لالچ دیا جاسکے ۔
چیف منسٹر کے چندراشیکھر راؤ نے سب سے پہلے شہریوں کو پانی کے بل معاف کرنے کا اعلان کیا بشمول اپارٹمنٹ میں رہنے والے افراد ۔ دسمبر سے ماہانہ 20،000 لیٹر تک پانی مفت فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے ، جس میں تقریبا97 فیصد آبادی شامل ہے۔ جی ایچ ایم سی میں بی جے پی نے بھی ہر گھر کو 100 یونٹ سے کم برقی استعمال کرنے والے تمام گھروں کو مفت بجلی اور تمام مکانوں کو نلکوں اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا وعدہ کیا ہے ۔ دہلی میں عآپ حکومت خواتین کو مفت سفر ، بجلی ، پانی اور بس کی سواری کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ کانگریس نے جی ایچ ایم سی کے منشور میں میٹرو ، ایم ایم ٹی ایس اور آر ٹی سی بسوں میں مفت سفر ،30،000 لیٹر تک مفت پانی کی فراہمی ، خواتین ، طلباء ، معذور اور بزرگ شہریوں کے لئے مفت مقامی نقل و حمل کا وعدہ کیا ہے۔ دراصل بی جے پی اور کانگریس نے دہلی میں خواتین مسافروں اور یہاں تک کہ پانی کی مفت اسکیم کی مفت پیش کش کرنے پر دہلی کے چیف منسٹر اروند کیجریوال کو طعنہ دیا تھا۔
علاوہ ازیں ٹی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ بی جے پی کے منشور کو ٹی آر ایس کے منشور سے نقل کیا گیا ہے۔ انہوں نے ریمارکس کیا ہے کہ بی جے پی کو اپنے منشور میں تصاویر کے استعمال میں بھی آسانی ہوئی ہے۔ کے ٹی آر نے کہا خوشی ہے کہ آپ نے جی ایچ ایم سی کے منشور میں ٹی آر ایس گورنمنٹ کے ذریعہ کئے گئے ترقیاتی کاموں کی تصاویر کا انتخاب کیا ہے ۔ ہم اسے اپنے کام کی تعریف کے طور پر لیں گے، لیکن مجھے آپ کو یاد دلانے دو کہ حیدرآباد میں اسے کیا کہتے ہیں ۔ حیدرآباد میں اس کو نقل مارنے کو بھی عقل ہونا کہتے ہیں ۔ منشور میں بی جے پی نے جواہر نگر ڈمپنگ یارڈ ، شی کے بیت الخلاء اور خواتین پولیس اسٹیشن کی تصاویر استعمال کیں۔ یہاں یہ ذکر ہوسکتا ہے کہ بی جے پی نے پہلے نشاندہی کی تھی کہ ٹی آر ایس کاپی پیسٹ کی گئی ہے۔ مرکزی وزیر برائے امور برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے اس کو بے بنیاد قرار دیا ہے کیونکہ اس نے محض 2016 کے منشور کے ادھورے وعدوں کو کاپی پیسٹ کردیا تھا۔