حیدرآباد: ٹی آر ایس پر تین طلاق بل معاملہ پر مسلم طبقہ کے ساتھ غداری کا الزام لگاتے ہوئے،حیدرآباد سٹی کانگریس کمیٹی (ایچ سی سی سی)کے شعبہ اقلیت کے چئیرمین سمیر ولی اللہ نے چہارشنبہ کے روز ٹی آر ایس میں شامل تمام مسلم قائدین سے مطالبہ کیا کہ انہیں فوری طور پر اپنے عہدوں سے مستعفی ہو جا نا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ”تلنگانہ کے مسلمانوں نے وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ پر اعتماد کیا اور دو بار انتخابات میں ان کی پارٹی کو ووٹ دیا۔اور ان کے اس دعوے پر یقین کیا کہ ٹی آر ایس سیکو لر اور بی جے پی مخالف جماعت ہے۔
کانگریس کی طرف سے یہ آگاہ کرنے کے باوجود کہ ٹی آر ایس بی جے پی کی بی ٹیم ہے،مسلمانوں نے عام انتخابات میں ٹی آر ایس امیدواروں کے حق میں ووٹ دیا۔تاہم ٹی آر ایس نے ووٹ ڈالنے سے پرہیز کرتے ہوئے راجیہ سبھا میں تین طلاق بل کی منظوری میں بی جے پی حکومت کی حمایت کرتے ہوئے مسلمانوں کے ساتھ غداری کی ہے۔
سمیر نے الزام لگایا کہ نوکری اور تعلیم میں 12%ریزرویشن دینے کے وعدے پر وزیر اعلیٰ نے مسلمانوں کو دھوکہ دیا ہے۔وزیر اعلیٰ نے اقتدار میں آنے کے چار ماہ کے اندر 12فیصد کو ٹہ نافذ رنے کا وعدہ کیا تھا لیکن وعدہ پورا نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ سبھی مسلم رہنما مسلم طبقہ کے ساتھ”غداری“کرنے کے خلاف ٹی آر ایس سے دور ہوں۔سمیر نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وزیر داخلہ محمود علی کو ٹی آر ایس پارٹی کے پارلیمنٹ میں بالواسطہ طور پر تین طلاق بل کی حمایت کے فیصلہ کے خلاف بطور احتجاج کابینہ اور ایم ایل سی کے عہدہ سے استعفیٰ دینا چاہئے۔
سمیر ولی اللہ نے کہا کہ بودھن کے ایم ایل اے عامر شکیل،ایم ایل سیز فاروق حسین اور فرید الدین،وقف بورڈ کے سربراہ محمد سلیم،اردو اکیڈیمی کے چئیرمین رحیم الدین انصاری سمیت مختلف کارپوریشنوں کے چئیرمینوں کو بھی فوری طور پر اپنے عہدوں سے مستعفی ہو جا نا چاہئے۔