Tuesday, May 6, 2025
Homeٹرینڈنگٹی ایس آر ٹی سی ملازمین جے اے سی کے رہنما کی،اسپتال...

ٹی ایس آر ٹی سی ملازمین جے اے سی کے رہنما کی،اسپتال میں بھی بھوک ہڑتال جاری

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریششن (ٹی ایس آر ٹی سی) کے ملازمین کی غیر معینہ مدت کی ہڑ تال پیر کے روز 45ویں دن میں داخل ہو گئی ہے۔ملازمین جے اے سی کے رہنما اشواتھا ما،جنہیں اتوار کے روز اپنی رہائش گاہ میں بھوک ہڑتال کرنے،اور ان کی صحت خراب ہونے کے بعد پولیس کی جانب سے گرفتار کرتے ہوئے،عثمانیہ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا،انہوں نے اسپتال میں بھی اپنی بھوک ہڑتال جاری رکھی ہے۔

جے اے سی رہنما کو پولیس نے ان کی رہائش گاہ سے اس وقت گرفتار کیا،جب وہ اندراپارک میں بھوک ہڑتال کرنے کی اجازت نہ ملنے کے بعد اپنی رہائش گاہ میں بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔انہیں ڈاکٹروں نے مشورہ دیا تھا کہ انکی حالت خراب ہو رہی ہے،لہذا بھوک ہڑتال ختم کریں۔اس پر جے اے سی رہنما نے انکار کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ وہ اس وقت تک بھوک ہڑتال ختم نہیں کریں گے،جب تک حکومت ہرتالی ملازمین سے ان کے مطالبات کے حل کے لئے بات چیت کرنے کے لئے آگے نہیں آتی۔

چونکہ اتوار کو ریڈی کی حالت خراب ہو نا شروع ہو گئی تھی۔پولیس نے انہیں زبردستی اسپتال منتقل کر دیا۔ڈاکٹروں نے انہیں شوگر اور بلڈ پریشر کی گرتی سطح کے پیش نظرتعاؤن کرنے کا مشورہ دیا۔اطلاع کے مطابق پیر کی رات انہیں زبر دستی سیلائن کی پیشکش کی گئی تھی۔تاہم ریڈی کھانا لینے سے انکار کر رہے ہیں اور ان سے ملنے والوں سے کہا کہ وہ بدستور بھوک ہڑتال پر ہیں۔ان سے اسپتال میں ملاقات کرنے والون میں تلنگانہ جنا سمیتی (ٹی جے ایس) کے صدر ایم کودنڈا رام بھی شامل تھے۔

اتوارکے روز پولیس نے جے اے سی کے ایک اور رہنما راجی ریڈی کو بھی بھوک ہڑتال کرنے پران کے گھر سے گرفتار کیا تھا۔اگرچہ جے اے سی نے حکومت کیساتھ ٹی ایس آر ٹی سی کے انضمام کے بنیادی مطالبہ کو عارضی طور پر ختم کرنے کا اعلان کیا تھا،لیکن اس کے بعد سے اس تعطل کو توڑنے کے لئے کسی بھی آئندہ بات چیت کا اشارہ نہیں دیا گیا ہے۔ٹی ایس آرٹی سی کے ایم ڈی انچارج سنیل شرما نے اپنے حلف نامے میں کہا ہے کہ ملازمین مستقبل میں انضمام کا مطالبہ دوبارہ اٹھا سکتے ہیں۔

ہائی کورٹ پیر کو کیس سے متعلق درخواستوں پر سماعت دوبارہ شروع کرے گی۔پچھلی سماعت میں چیف جسٹس آر ایس چوہان نے ہڑتال کو غیر قانونی قرار دینے سے انکار کر دیا اور ساتھ ہی حکومت کو ملازمین سے بات چیت کرنے کے احکامات جاری کر دئیے تھے۔