ممبئی ۔ تصور کریں کہ آپ نے کیریئر بنانے کے لیے برسوں سے سخت محنت کی ہے اور ایک اچھا مستقبل کےلئے کوشش کی ہے لیکن لامتناہی انتظار سے مایوس ہوکر آپ کو وہ شعبہ ہی چھوڑدینا پڑتاہے تو کتنا سخت فیصلہ لینا پڑ سکتا ہے۔ ٹیلی ویژن اداکارہ ایکتا شرمابھی ایسے ہی زمرے میں آتی ہیں۔ اداکاری میں کام کی کمی کی وجہ سے بیکار نہیں بیٹھنا چاہتی تھی، اس نے اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے کال سینٹر میں نوکری کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس ضمن میں اداکارہ نے کہا کہ میں ایک پڑھی لکھی عورت ہوں اور گھر میں بیٹھ کرقسمت پر رونے کے بجائے میں نے باہر جا کر کمانے کا فیصلہ کیا۔ میں ایک قابل احترام کام کررہی ہوں اور مجھے اس پر فخر ہے۔
جب سے وبائی بیماری کی زد میں آئی ہے، تفریحی صنعت میں کام کو بحران کا سامنا کرنا پڑا جب بہت سی شوٹنگز رک گئیں اور شو بند ہوگئے۔ جب کہ پچھلے چند مہینوں میں کام مکمل طور پر دوبارہ شروع ہوا، ایکتا ابھی تک پروڈیوسر اور کاسٹنگ ڈائریکٹرز کے کال کا انتظارکررہی تھی۔ اس کا آخری شو بے پناہ پیار لاک ڈاؤن کے اعلان سے ٹھیک پہلے ہی سمیٹ گیا تھا۔ اخراجات اور بلوں کے ڈھیر کے ساتھ وہ جانتی تھی کہ وہ کسی کرشمہ کا انتظار نہیں کرسکتی۔ اس کے علاوہ وہ اپنی بیٹی کی تحویل کے لیے عدالتی مقدمہ لڑرہی ہے، اسے وکلاء کو بھی فیس ادائیگی کرنی پڑی۔ ابتدائی طور پر میں نے اپنے زیورات بیچ دیے، اس امیدپر کہ چیزیں ٹھیک ہوجائیں گی لیکن ایک سال کے بعدجب ایسا نہیں ہوا میں نے فیصلہ کیا کہ باہرجاکرکام تلاش کروں گا۔
ایکتا نے بتایا کہ جب سے وہ اسکول میں تھیں تب سے وہ ماڈلنگ کررہی ہیں اور کبھی بھی کسی دوسرے شعبے میں کام نہیں کیا۔ اس نے کہا میں ایمانداری سے کہوں گی، یہ بہت مشکل فیصلہ تھا۔ مجھے باہر جانے اور حقیقی دنیا میں کام کرنے کے لیے ذہنی طور پرخودکوتیارکرنا تھا۔ لگژری وینٹی لائف جینے سے لے کر جہاں آپ کے آس پاس ایک سپاٹ بوائے موجود ہے، ڈائیٹ فوڈ اوراب کال پر ناراض صارفین سے بات کرنے کے لیے سب کچھ تبدیل کرنا پڑا … یہ میرے لیے ایک مثالی تبدیلی ہے۔ تاہم میں شکر گزار ہوں کہ میرے والدین نے مجھے میرا گریجویشن مکمل کروایا جس سے میں یہ نوکری حاصل کرسکی۔ میرا مقصد صرف یہ تھا کہ میں ایک جنگجو کی زندگی گزارنا چاہتی ہوں بے بس بن کر اپنا رونا نہیں سنانا چاہتی ہوں ۔
کام کے دوران، اداکار کا کہنا ہے کہ بعض اوقات یہ عجیب ہو جاتا ہے جب اس کے ساتھی یہ کہتے ہوئے آتے ہیں کہ انہوں نے اسے ٹی وی پر دیکھا ہے، یا سوشل میڈیا پر بھی اس کی پیروی کرتے ہیں۔ ان میں سے بیشتر نے اس کی حمایت کی ہے لیکن وہ مزید کہتی ہیں کہ کچھ ایسے ہیں جو اس سے سوال کرتے ہیں جب وہ ان کی طرح جلدی سے کوئی چیز نہیں اٹھا سکتی۔ “وہ نہیں سمجھتے یہ میری دنیا نہیں ہے۔ میں اس کو تیز ترین رفتار سے ڈھال رہی ہوں جو میں کر سکتا ہوں،” انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنے فارغ وقت میں آڈیشن بھی دے رہی ہیں کیونکہ اداکاری ان کا جنون ہے۔
وہ اپنی بیٹی کی تحویل کے لیے بھی لڑ رہی ہے۔ ایکتا شرما نے شیئر کیا کہ انہیں اس معاملے پر بات کرنے کی اجازت نہیں ہے لیکن انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ خراب تشہیر بھی کام کی کمی کا سبب بن سکتی ہے۔ “میں تقریباً 20 سال سے ہوں اور ایسا کبھی نہیں ہوا کہ مجھے اتنے عرصے سے کام نہ ملا ہو۔ میں شاید بہترین اداکار نہ ہوں لیکن میرے پیچھے پرفارمنس کی ایک ٹھوس فہرست ہے،‘‘ اس نے شیئر کیا۔